تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

سیلاب سے تباہ راجن پور اور میانوالی کیلیے وفاقی حکومت کیا کررہی ہے؟ یاسمین راشد کا سوال

صوبائی وزیر پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے جنوبی پنجاب میں بھی سیلاب کی صورتحال ہے، راجن پور اور میانوالی کیلیے وفاقی حکومت کیا کر رہی ہے؟

اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر پنجاب یاسمین راشد نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب میں سیلاب کی صورتحال ہے، سیلاب کے باعث ڈی جی خان سب سے زیادہ متاثر ہے، پنجاب کے 538 گاؤں سیلاب کے باعث متاثر ہیں،11 لاکھ 20 ہزار ایکڑ زمین اور فصلوں کو تباہ کر دیا ہے، 4 لاکھ 63 ہزار افراد متاثر ہیں جن کو امداد کی ضرورت ہے۔

اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے 3علاقوں میں ایمرجنسی نافذ ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے22 ٹرک سامان کے بھیجے، 60 ریلیف کیمپ لگائے، راجن پور، میانوالی میں تباہی ہوئی اس پر وفاقی حکومت کیا کر رہی ہے؟ پاکستان ایک مشکل وقت سے گزر رہا ہے ان حالات میں اپنے ہم وطن بھائیوں کی مدد کرنا لازمی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ٹیلی تھون میں 5 ارب روپے 3 گھنٹے میں جمع ہوئے، ہم اللہ کی مہربانی سے مشکل وقت کے بعد پھر کھڑے ہو جاتے ہیں، ایک بہت بڑی تعداد ہے جن کےگھروں کی دوبارہ تعمیر کرنی ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج تک 20 لاکھ 16 ہزار لوگ صحت کارڈ کی سہولت سے مستفید ہوئے، صحت کارڈ ہمارا سب سے بڑا پروگرام ہے، اس کے ذریعے کینسر کے مریضوں کو سہولتیں دی جائیں گی، ہم شکایتوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ہمارے دور میں اسپتال تیزی سے بن رہے تھے۔

یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں ڈینگی کا مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے، پنڈی سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، 4 ماہ میں جو خلا آیا اس سے نقصان ضرور ہوا ہے لیکن اب صورتحال بہتر ہورہی ہے، گنگا رام اسپتال کی ایمرجنسی 30 ستمبر تک فعال ہو جائے گی، ڈی جی خان میں کارڈیالوجی اسپتال بن رہا ہے، 30 ستمبر تک ڈی جی خان کا کارڈیالوجی اسپتال بھی فعال ہوجائے گا، راجن پور میں قائم اسپتال کو مزید سہولتیں فراہم کر رہے ہیں، پروفیسرز کی پروموشن کا سلسلہ دوبارہ سے شروع کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت پر جب بھی حملہ ہوا ہے میں ان کے ساتھ ہوتی ہوں، آزادی صحافت کی آواز کو نہیں روکنا چاہیے، ہم سب کے ساتھ کھڑے ہیں، میں اے آر وائی نیوز کے ساتھ کھڑی ہوں۔

Comments

- Advertisement -