تازہ ترین

”اگر وہاں سے نہ نکلتی تو انہوں نے مجھے جان سے مار ڈالنا تھا“

پشاور: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے کہا کہ لانگ مارچ کے دن  جس بربریت کا مظاہرہ کیا گیا، ایسی غنڈہ گردی 72 سال کی عمر میں نہیں دیکھی۔

پشاور میں چیئرمین تحریک انصاف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یاسمین راشد نے حقیقی آزادی مارچ کے دوران پیش آئے واقعات کا بتاتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق اگر آپ کو کسی خاتون کو گرفتار کرنا ہو تو اس کیلئے خاتون پولیس کا ساتھ ہونا لازمی ہے لیکن وہاں کوئی لیڈی پولیس نہیں تھی۔

یاسمین راشد نے کہا کہ  پولیس والوں کی جانب سے روکے جانے پر میں نے گاڑی خود روک دی، جس کے بعد وہ جنگلیوں کی طرح میرے پیچھے بھاگے، اور مجھے گاڑی سے 3 مسٹنڈوں نے گھسیٹا، میری گاڑی کی ونڈ شیلڈ توڑ دی، اگر میں وہاں سے نہ نکلتی تو انہوں نے مجھے بھی مار ڈالنا تھا، 72 سال کی عمر میں ایسی غنڈہ گردی نہیں دیکھی۔

انہوں نے حماد اظہر کے گھر پیش آئے واقعہ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ  میں وہاں موجود تھی پولیس دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئی، پولیس مجھے گرفتار کرکے لے جانا چاہتے تھے، لیکن میں زمین پر بیٹھ گئی، اتنی دیر میں میڈیا آگیا ورنہ یہ مجھے گھسیٹ کر بھی وہاں سے لے جاتے۔

یہ بھی پڑھیں: یاسمین راشد نے حماد اظہر کے گھر کے باہر دھرنا دے دیا

یاسمین راشد نے کہا کہ میں برسوں سے سیاست کررہی ہوں، اس طرح کی بربریت پہلے کبھی نہیں دیکھی، تحریک انصاف کی رہنما نے کہا کہ مجھ سے بڑی عمر کی خاتون ایم پی اے کے گھر میں گھس کر اس کو گھسیٹ کرلے کر گئے، عوام کا مار مار کر حشر کردیا اور پھر اس پر فخر کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -