تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

پیرس : فرانسیسی حکام نےحالیہ احتجاج سے متعلق کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرے اب عفریت بن چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تیل کے نرخوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج نے پورے فرانس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، فرانسیسی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہروں نے ’عفریت کو جنم دیا ہے‘۔

وزیر داخلہ کرسٹوپی کیسٹینر نے خبر دار کیا ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر ’زرد تحریک‘ کے تحت ہونے والے مظاہروں میں شدت پسند عناصر متاثر کرسکتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی حکام نے ہفتے کے اختتام پر ہونے والے مظاہروں میں پُرتشدد واقعات سے خوفزدہ ہوکر پیرس میں موجود سیاحتی جگہوں کوبند کردیا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ تین ہفتوں سے جاری مظاہرے پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہوئے تھے لیکن احتجاج شدت اختیار کرگیا جب مظاہرین نے تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت دیگر مسائل پر آواز اٹھائی۔

وزیر داخلہ کرسٹوپی کیسٹینر نے کہا ہے کہ ہفتے کے اختتام پر سیاحتی جگہوں کے لیے بڑے پیمانے پر سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

فرانسیسی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تقریباً 89 ہزار پولیس افسران کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ 12مسلح گاڑیوں(بکتر بند) اور 8 ہزار پولیس افسران کو دارالحکومت میں تعینات کیا گیا ہے۔

پیرس کی پولیس نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیمپس ایلسیز میں واقع دکانیں اور ریستورانت بند رکھے جائیں اور کچھ عجائب گھروں کو بند کردیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سویٹزرلینڈ کی سرحد سے 13 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع فرایسیسی علاقے مونٹ بیلیارڈ میں مظاہروں کے دوران پولیس اور طلبہ میں ہونے والی جھڑپوں کے باعث ایک طالب علم شدید زخمی ہوا ہے۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مُل ہاؤس میں مظاہرہ کرنے والے طالب علموں کے تشدد سے ایک پولیس افسر کو شدید زخم آئے ہیں جسے اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

اے ایف پی نیوز کا کہنا ہے کہ حکام نے ملک جنوبی حصّے میں ’زرد جیکٹ‘ تحریک کے تحت احتجاج کرنے والے مظاہرین سے 28 پیٹرول بم اور 3 دیسی ساختہ بموں کو قبضے میں لیاہے۔

فرانسیسی وزیر داخلہ نے میڈیا کو بتایا کہتین ہفتے قبل مظاہروں نے ’عفریت(جن) کو جنم دیا تھا جو ان کے چنگل سے فرار ہوچکا ہے‘یعنی احتجاج اب خود مظاہرین کے قابو سے باہر ہوچکا ہے۔

فرانس میں احتجاج، حکومت مستقبل کے حوالے سے اندیشوں کا شکار

خیال رہے کہ گذشتہ روز فرانسیسی پولیس نے اسکولنگ سسٹم کی تبدیلی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پر تشدد کیاتھا جس کے بعد فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں دیکھنے میں آئیں اور مشتعل مظاہرین نے دو گاڑیوں کو نذر آتش کیاتھا۔

پولیس نے احتجاج کرنے والے 140 طلبہ کو حکومت مخالف تحریک چلانے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار بھی کیاتھا۔

واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت اب خود اعتراف کر چکی ہے کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے پر 2 ہفتے قبل شروع ہونے والی ’زرد جیکٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔

فرانس: 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرے سے حکومت خوف زدہ، فوج طلب کرنے پر غور

فرانس میں زرد جیکٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف ، تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

Comments

- Advertisement -