تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

صنعاء میں حوثیوں کا وفادار اہم قبائلی لیڈر ہوٹل میں کھانا کھاتے ہوئے قتل

صنعاء:یمن کے دارالحکومت صنعاءمیں ایرانی حمایت یافتہ ایک سرکردہ قبائلی لیڈر کوقتل کردیا گیا، اس واقعے نے باغی ملیشیا کی صفوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو ایک بار پھر تازہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عمران گورنری سے تعلق رکھنے والے قبائلی رہ نما الشیخ احمد الشعملی کو دارالحکومت صنعاءمیں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب الشیخ شعملی شمالی صنعاءمیں ایک ہوٹل میں کھانا کھا رہے تھے،دو موٹرسائیکل سوار ان کے قریب آئے اور گولیاں مار کر وہاں سے فرار ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ الشیع الشعملی حرف اورسفیان ڈاریکٹوریٹ میں اہم قبائلی رہ نما ہونے کے ساتھ ساتھ حوثیوں کے وفادار سمجھے جاتے تھے، یہ ریدہ شہر میں ہلاک ہونےوالے الشیخ الشتوی کے قد کی شخصیت تھے، ان کے دو بیٹے حوثیوں کی صفوں میں لڑتے ہوئے ہلاک ہوچکےہیں۔

مقامی اخباری ذرائع کے مطابق الشیخ احمد الشعملی العوامر قبیلے کے سردار تھے، اس قبیلے کے لوگ اکثر اس علاقے میں اکثر آتے جاتےرہتے ہیں، قاتلوں کی شناخت کے لیے ہوٹل میں لگے کیمروں سے مدد لی جاسکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنی قبائلی لیڈر کا قتل باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ہے، یہ پہلا موقع نہیں جب حوثیوں کی مقرب کسی شخصیت کو قتل کیا گیا ہے بلکہ گذشتہ کچھ عرصے سے اس طرح کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں حوثیوں کی سرکردہ شخصیات کو قاتلانہ حملوں میں ہلاک کیا گیا۔

یہ ہلاکتیں حوثی ملیشیا کی صفوں میں اثرونفوذ کے حصول کی جنگ کا نتیجہ بتائی جاتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -