صنعا: یمن کی سرکاری فوج نے حوثی باغیوں کے خلاف بڑا آپریشن شروع کردیا، شدت پسندوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یمنی فوج کی جانب سے بندرگاہی شہر الحدیدہ میں غیر معمولی نوعیت کا آپریشن شروع کیا گیا ہے، حوثی باغیوں سے جھڑپوں میں متعدد افراد کی ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اب تک 10 باغی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہیں، اس آپریشن میں یمنی فوج کو عرب عسکری اتحاد کی سپورٹ بھی حاصل ہے۔
قبل ازیں یمن کی سرکاری فوج نے جمعرات اور جمعہ کے روز الحدیدہ گورنری کے مختلف مقامات پر حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر وسیع پیمانی پر بمباری کی۔
بمباری میں الحدیدہ کے جنوبی داخلے راستوں پر قائم باغیوں کے مراکز کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا جس کے باعث باغیوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ یمنی فوج کے اہلکاروں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب عرب عسکری اتحاد کی جانب سے بھی جمعرات کی شام شدید فضائی بمباری کی گئی۔
یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک
خیال رہے کہ دور روز قبل سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔
البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔