پلاننگ کمیشن کی بریفنگ سینیٹ کی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں یوتھ ہرسال بڑھ رہی ہے لیکن ملک میں نوکریوں کا فقدان ہے۔
سینیٹ کی کمیٹی برائے منصوبہ بندی کا اجلاس ہوا جس میں پلاننگ کمیشن حکام نے بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ گروتھ میں کمی، بڑھتی آبادی، نوکریوں کی عدم فراہمی گروتھ میں بڑی رکاوٹ ہے، نان اسکلڈ ہیومن، سرمایہ کاری نہ ہونا اور موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشی ترقی نہیں ہورہی۔
چیئرپرسن کمیٹی قرۃالعین نے اس موقع پر کہا کہ آبادی کی گروتھ ہولناک حد تک پہنچ چکی جسے کنٹرول کرنا لازم ہو چکا ہے۔
پلاننگ کمیشن حکام نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ 3.5 فیصد جبکہ پاکستان کو7فیصد گروتھ کی ضرورت ہے، 5 سالہ پلان کے تحت ٹیکنالوجی کا استعمال اور ریجنل ڈیولپمنٹ کیلئے تجاویز ہیں۔
کم پیداواری صلاحیت، میکرو اکنامک عدم استحکام اور ایس او ایز نقصانات سے رکاوٹیں ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کےباعث معیشت کی گروتھ میں کمی ہوئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیاحت کا فروغ، نجی سرمایہ کاری اور زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے تجاویز پلان میں شامل ہیں، صوبوں کیساتھ مشاورتی عمل مکمل ہونے پر 5 سالہ پلان وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائےگا۔
صنعتی ڈیولپمنٹ، توانائی شعبے میں گورننس، بیرونی سرمایہ کاری اور ایس ایم ای سیکٹر کا فروغ لازمی جزو قرار دیا گیا، اس کے علاوہ برآمدات بڑھانا، غربت کا خاتمہ، ہیومن ریسوسز میں بہتری اور ادارہ جاتی اصلاحات بھی ناگزیر قرار دی گئیں۔