اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ظفر حجازی کی زندگی کو خطرہ ہے، ریکارڈ ٹمپرنگ ظفر حجازی نے اپنے لیے تو نہیں کی، وزیر خزانہ نے نواز شریف کو بچانے کے لیے ظفر حجازی کو احکامات دئیے ہوں گے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ نرم ہے، پاناما بینچ نے ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ کروادیا، ظفر حجازی نہیں نواز شریف کے خلاف مقدمہ چلنا چاہئے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ کو نظرثانی پٹیشن پر نقصان ہوگا، نظرثانی اپیل میں نواز شریف کا موقف ہوگا کہ پاناما فیصلے پر اسٹے دیا جائے، شریف خاندان کو اب تک گرفتار ہوجانا چاہئے تھا، عدالت کو چاہئے کہ ان کی ضمانت نہ کرے اور پاناما کیس کا فیصلہ معطل بھی نہ کرے۔
پروگرام ’’ سوال یہ ہے ‘‘ کی مکمل ویڈیو خبر کے آخر میں ملاحظہ کریں
انہوں نے کہا کہ نواز شریف آئین کے تحت احکامات پر تعاون نہیں کررہے، نیب کی طلبی پر انہیں پیش ہوجانا چاہئے تھا، نیب سہولت دینے راولپنڈی سے اٹھ کر لاہور آگئی، نیب ان کے ہاتھ میں ہے، قانون ان کے گھرکی لونڈی ہے۔ قمر زمان چوہدری کی تعیناتی میں حمایت کرنا پیپلزپارٹی کی غلطی تھی۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف کا پرچی پھاڑنے کا بیان توہین عدالت ہے، نواز شریف جو کررہے ہیں اس کی سزا 14 سال قید ہے، نواز شریف کو توہین عدالت کی پرواہ نہیں، شریف خاندان سے عدالت پوچھے گی ہمارے احکامات پر کتنا عمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں میرا فیصلہ ہے پیش نہیں ہونا، نواز شریف کو نظرثانی درخواست میں اسٹے نہ ملا تو پیش ہونا ہوگا، وہ ریلی میں جو دیوار توڑ کر نکلنا چاہتے تھے وہ نہ کرسکے۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے لوگ جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد باہر نکل کر جھوٹ بولتے رہے، میرا نہیں خیال کہ جے آئی ٹی نے شریف خاندان سے بدتمیزی کی ہوگی۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ میرے خیال میں نواز شریف ملک سے باہر گئے تو واپس نہیں آئیں گے، نواز شریف کو ریکارڈ میں ہیرپھیر جعلسازی کے سخت الزامات کا سامنا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسپیکر جب عہدہ سنبھال لیتا ہے تو کسی پارٹی کا نہیں رہتا، ری ویو فائل کرنے کا مشورہ ٹھیک نہیں اسپیکر اگر سیاسی جماعت کے لیے ریفرنس فائل کرے تو غلط ہے۔