واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہوتوہم مدد کو تیارہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ فریقین سے رابطے میں ہیں اورمذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔
(1/2) I’m disappointed Qatar’s intra-Afghan initiative has been delayed. We’re in touch with all parties and encouraged that everyone remains committed to dialogue and the #AfghanPeaceProcess. pic.twitter.com/iCaHqf8vyw
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) April 18, 2019
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مذاکرات پائیدارامن اورسیاسی روڈمیپ کے لیے اہم ہوتے ہیں، مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہوتوہم مدد کو تیارہیں۔
(2/2) Dialogue is and always will be key to a political roadmap and lasting peace. There is no alternative. I urge all sides to seize the moment and put things back on track by agreeing to a participant list that speaks for all Afghans. I stand ready to help if our help is needed
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) April 18, 2019
افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیے گئے۔
ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات افغان وفد پرقطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔
افغان حکومت اورطالبان کےدرمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ
یاد رہے کہ طالبان اور افغان نمائندوں کے درمیان ملاقات 20 اور 21 اپریل کو قطر میں ہونا تھی اور مذاکرات کے لیے افغان حکومت نے 250 رکنی فہرست تیار کی تھی۔
افغان حکومت کی مذاکرات کے لیے تیار کی گئی فہرست پرطالبان نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شادی یا کسی اور مناسب سے دعوت اور مہمان نوازی کی تقریب نہیں کہ کابل انتظامیہ نے کانفرنس میں شرکت کے لیے 250 افراد کی فہرست جاری کی۔