واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ خود مختار افغانستان امریکا یا کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر زلمے خلیل زاد نے اپنے پیغام میں کہا کہ افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی نے کہا کہ معاہدے سے افغانستان میں پرتشدد کاروائیوں میں کمی آئے گی، پائیدار امن اور بات چیت کا دروازہ کھلے گا۔
We’ve concluded this round of talks with the Taliban in #Doha. I’ll be traveling to #Kabul later today for consultations.
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) August 31, 2019
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ خودمختار افغانستان امریکا یا کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان امن پرامریکا اور طالبان مذاکرات کا 9واں دورمکمل ہوگیا، مشاورت کے لیے آج کابل روانہ ہو رہا ہوں۔
We are at the threshold of an agreement that will reduce violence and open the door for Afghans to sit together to negotiate an honorable & sustainable peace and a unified, sovereign Afghanistan that does not threaten the United States, its allies, or any other country.
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) August 31, 2019
افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے، زلمے خلیل زاد
یاد رہے کہ گزشتہ روز زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے مابین جنگ بندی کے تناظر میں کہا تھا کہ جب سارے فریق متفق ہوں گے تو جنگ ختم ہو جائے گی، ہم تشدد میں کمی اور امن کے حصول کی واحد عملی راہ پر گامزن ہیں۔
امریکی نمایندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات میں تمام افغان شرکت کریں، سیاسی حل اور جامع جنگ بندی کے لیے تمام افغان مذاکرات میں شامل ہوں۔