تازہ ترین

’اب کوئی راستہ نہیں بچا، ساری امیدیں سپریم کورٹ سے ہیں‘

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران...

صدر مملکت نے الیکشن کے حوالے سے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر...

چین نے پاکستان کا 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا

پاکستانی معیشت کے لیے چین سے اچھی خبر آگئی...

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی مستعفی

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی نے...

پاکستان کا امریکی نمائندے خصوصی زلمے خلیل زاد کے بیانات پر ردِعمل

اسلام آباد : پاکستان نے امریکی نمائندے خصوصی زلمے...

جنرل باجوہ سے کوئی اختلافات نہیں تھا، ہم ایک پیچ پر تھے، چیئرمین پی ٹی آئی

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ سے کوئی اختلافات نہیں تھے، ہم ایک پیج پر تھے۔

تفصیلات کے مطابق زمان پارک سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے جنرل باجوہ سے کوئی اختلافات نہیں تھے،حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پرتھے جس کا ملک کو بہت فائدہ ہوا،کورونا کےدرمیان ہم ایک پیج پرتھےجس کی وجہ سےدنیا نےہماری پالیسی کی تعریف کی۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ سے اختلاف اس وقت شروع ہوا جب توسیع کےبعد کہا گیا کہ احتساب سے پیچھے ہٹ جائیں،کہا گیا ان لوگوں( پی ڈی ایم) کو این آراو دےدیں اورنیب کو تبدیل کردیں۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ پشاور پر بھی سیاست کی جارہی ہے، عمران خان

انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے یہ سب مجھے ایک میٹنگ میں کہا کہ انہیں این آر او دے دیں میں نے صاف انکار کردیا کہ میری ساری جدوجہد ہی قانون کی بالادستی اورانصاف کیلئے ہے ان چوروں کو کسی صورت این آر او نہیں دونگا۔

سابق وزیراعظم نے اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ جنرل (ر) باجوہ سے دوسرا اختلاف جنرل فیض سے متعلق ہوا،امریکا کےانخلا کے وقت چاہتا تھا کہ جنرل فیض کو رہنا چاہیے کیونکہ وہ زیادہ تجربہ کارتھے،جنرل فیض اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی تھے میں چاہتا تھا کہ وہ دو ہزار اکیس کی سردیوں تک یہ فرائض سرانجام دیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے باجوہ سےکہا انہیں ( پی ڈی ایم ) کو کامیاب نہ ہونے دیں یہ سنبھال نہیں سکیں گے، بد قسمتی سے رجیم چینج آگئی اورہماری حکومت کو ہٹایا گیا اور پی ڈی ایم کی حکومت بنتے ہی ملک نیچے جانا شروع ہوگیا۔

Comments