کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے تشکیل کردہ ضمیر فروشوں کے ٹولے کو کراچی پر مسلط کرنے کے لیے ایم کیو ایم کے عہدے داروں کارکنوں کی گرفتاریوں کاعمل تیز کردیا گیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاک سرزمین نامی ٹولے کی جانب سے ایم کیوایم کے ذمہ داروں اورکارکنوں کوایم کیوایم چھوڑنے کے لئے فون پر مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایم کیوایم کے جوذمہ داران اورکارکنان اپنی وفاداری تبدیل کرنے سے انکارکررہے ہیں ان کی فہرستیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دے کر ان کوگرفتارکروایاجارہاہے۔
رابطہ کمیٹی نے انکشاف کیا کہ لیبرڈویژن سیسی یونٹ سے تعلق رکھنے والا شخص توقیر جو اب پاک سرزمین نامی ٹولے میں شامل ہے اس نے مرکزی لیبرڈویژن کے رکن کاشف حسین کو پیر کی شب دیڑھ بجے فون پر رابطہ کر کے دھمکی دی کہ ’’اگر تم نے پی ایس پی میں شمولیت نہ کی تو تمھارے لئے بہت مشکلات ہوں گی‘‘۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ جب کاشف حسین نے مخالف جماعت میں شمولیت سے انکار کیا تو گزشتہ رات اُن کے گھر پر قانون نافذ کرنے والوں نے چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
اراکین رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اس طرح کی گرفتاریوں سے ایم کیو ایم کو شدید تحفظات ہیں اور یہ واقعات ثابت کرتے ہیں کہ شہر میں مخالف ٹولے کو مسلط کرنے کے لیے کارکنان پر وفاداری میں تبدیل کرنے کے لیے اوچھے ہتکھنڈے استعمال کیے جارہے ہیں۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کل ایم کیو ایم فیڈرل بی ایریا ٹاؤن کے فنانس سیکریٹری سیدوقار احمد کو گرفتار کیا گیا جنہیں ابھی تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ سیدوقار احمد، کاشف حسین اور دیگر تمام گرفتار شدگان کو فی الفور رہا کیا جائے اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کے خلاف گرفتاریاں بند کی جائیں۔