تازہ ترین

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

زمبابوے: صدارتی انتخابات کے نتائج عدالت میں چیلنج

ہرارے: زمبابوے میں رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج اپوزیشن اتحاد نے ملکی عدالت میں چیلنج کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں مرکزی اپوزیشن اتحاد کے رہنما نیلسن شمیزا نے حالیہ انتخابات کے نتائج کو ملکی آئینی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپوزشن اتحاد کی جانب سے مذکورہ نتائج کو عدالت میں چیلنج کرنے سے نگران صدر ایمرسن کی حلف برداری کی تقریب بھی مؤخر ہو گئی ہے۔

اپوزیشن رہنما نیلسن شیمزا نے موقف اختیار کیا ہے کہ زمبابوے کے حالیہ انتخابات دھاندلی شدہ تھے، جیتنے والے ایمرسن منانگاگوا کی کامیابی کو تسلیم نہیں کرتے۔

ایمرسن کو اپنے عہدے کا حلف آئندہ اتوار کو اٹھانا تھا، تاہم جب تک عدالت فیصلہ نہیں سناتی وہ اس عہدے پر فائز نہیں ہوسکتے، ملکی قوانین کے مطابق آئینی عدالت نے اب چودہ دن کے اندر اندر اپنا فیصلہ سنانا ہے۔


زمبابوے: صدارتی انتخابات کے بعد ہنگامہ آرائی پر برطانیہ کا تحفظات کا اظہار


خیال رہے کہ ایمرسن منانگاگوا کی جیت پر اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے ووٹوں کی گنتی کے عمل کو جعلی قرار دیا ہے، منانگاگوا کا تعلق حکمران زاؤ پی ایف پارٹی سے ہے۔

واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کے دوران ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد ہنگامہ آرائی میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں وزیر سیاحت کی رشتے دار بھی شامل ہیں۔

صدر رابرٹ موگابے کے طویل اقتدار کے بعد زمبابوے میں یہ پہلے صدارتی انتخابات تھے۔

یاد رہے کہ زمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا جو سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں ہوا ہے اور موگابے نے مذکورہ الیکشن میں حصّہ بھی نہیں لیا تھا اور اپنے جانشین ایمرسن منانگاگوا کی حمایت سے بھی انکار کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -