اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین اور خسرو بختیار مافیا نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کا کہنا بجا ہے کہ مافیاز ہیں، خان صاحب نے مافیاز کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکے، سسٹم کرپٹ ہونے سے مافیاز جنم لیتے ہیں۔
زلفی بخاری نے کہا کہ وزیراعظم نے اجلاس بلایا ہے، ہمیں مسئلے کا حل نکال کر رہنا ہے، میری وزارت میں بھی مافیا ہے اور ہر ادارے میں ہے، مافیاز کو جب توڑنے کی کوشش کی جائے تو وہ مزاحمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مافیاز بہت طاقتور ہیں خطرہ بھانپتے ہی حرکت میں آجاتے ہیں، فوری نتیجہ نہ آنے کی بڑی وجہ یہی ہے کہ پہلے ادارے بہتر ہوجائیں۔
ایک سوال کے جواب میں زلفی بخاری نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین میں کوئی دوریاں نہیں ہیں، خان صاحب کی مرضی ہے وہ کھلاڑی کو کہاں کھلائیں، خان صاحب اور جہانگیر ترین میں دوریاں ہوتیں تو کل اجلاس میں نہ ہوتے۔
زلفی بخاری نے کہا کہ میں نے پاکستان میں کوئی کاروبار نہیں کیا، وزیراعظم عمران خان کو کہا جب تک عہدے پر ہوں کاروبار نہیں کروں گا، میرے خلاف انکوائری اس دور کی نہیں تھی، انکوائری کرپشن پر نہیں آف شور کمپنی پر تھی۔
انہوں نے کہا کہ اتحادیوں میں چھوٹے مسائل جلد حل ہوجائیں گے، جب آپ حکومت میں ہوں تو افواہیں ہوتی رہتی ہیں، میرے بارے میں جعلی خبر آئی کہ کمپنی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
زلفی بخاری نے کہا کہ حیران ہوں مریم نواز کیوں چپ ہیں، مریم نواز چاہتی ہیں کسی طریقے سے باہر چلی جائیں، کابینہ میں کوئی نہیں چاہتا کہ وہ باہر جائیں۔
انہوں نے کہا کہ منتخب یا غیر منتخب ارکان کابینہ کا وزیراعظم پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپوزیشن خوابوں میں ان ہاؤس تبدیلی دیکھ رہی ہے۔