اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانی غیرمنظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سرمایہ کاری نہ کریں، ایسی کسی سرمایہ کاری کی حکومت ذمہ دار نہ ہوگی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی زلفی بخاری نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے قانون سازی میں ترمیم کررہے ہیں، پارلیمنٹ کے اگلے سیشن میں قانون سازی متوقع ہے۔
دہری شہریت کے حوالے سے زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ دہری شہریت سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، شہباز گل، معید یوسف، ندیم افضل کے پاس غیرملکی پاسپورٹ نہیں ہیں، اگر کوئی مشیر غیرملکی رہائش رکھتا بھی ہے تو بتایا جائے قانون کہاں ٹوٹا۔
ایک سوال کے جواب میں زلفی بخاری نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں کسی کو بھی مدعو کیا جاسکتا ہے، وزیراعظم کی دعوت پر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی کابینہ اجلاس میں بلایا جاسکتا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ میرے خاندان کی بنیاد پاکستان میں ہے، کسی غیرقانونی کام سے لینا دینا نہیں، غیرقانونی طور پر نام استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی ڈاؤن سائزنگ واپس نہیں ہوگی، بہتر ہے پی ٹی ڈی سی ملازمین گولڈن ہینڈ شیک لیں، توڑ پھوڑ احتجاج سے پی ٹی ڈی سی اصلاحات نہیں رکیں گی۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا جہانگیر ترین وزیراعظم سے ناراض ہیں؟ جواب میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ بتایا جائے ناراض وزیراعظم کو ہونا چاہئے یا جہانگیر ترین کو؟ جہانگیر ترین کی نواز شریف سے ملاقات کا علم نہیں، جہانگیر ترین کے معاملے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔