اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ ورکرز ویلفیئر فنڈز غریبوں اور مزدوروں کا پیسہ تھا، پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں ای او بی آئی میں 350 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔ اگلے سال پنشن ساڑھے 8 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار پر لے کر جاؤں گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو ای او بی آئی کے تحت پینشن 5 ہزار 250 روپے تھی، کوشش ہے کہ اگلے سال پنشن ساڑھے 8 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار پر لے کر جاؤں گا۔
زلفی بخاری نے کہا کہ پنشنرز کو رقم کی ادائیگی کے لیے پراپرٹیز کا معاملہ 3 سے 4 ماہ میں حل کریں گے۔ یہ غریبوں کا پیسہ ہے، میں باتوں پر نہیں عمل پر یقین کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ ای او بی آئی پنشنرز کی پنشن رواں برس جنوری میں 6 ہزار 500 سے بڑھا کر 8 ہزار 500 کی گئی تھی۔
ای او بی آئی پنشنرز کو یکم اگست سے سہولت کارڈ بھی دیے گئے تھے جس کے ذریعے یوٹیلٹی اسٹورز پر 10 فیصد ڈسکاؤنٹ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ سنہ 2011 میں وفاق اور سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی، پیپلز پارٹی نے ای او بی آئی کو آئی پی سی کے ماتحت کیا تھا، سعید غنی اپنی پارٹی کے فیصلے کو غلط قرار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 5 سال ان کی حکومت تھی تو انہوں نے یہ مسئلہ کیوں نہیں اٹھایا، سعید غنی نے ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈز سے متعلق غلط بات کی۔ انہوں نے سندھ میں کلیکشن کے اندر بھی لوٹ مار کی کوشش کی ہے۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ سی سی آئی کامشترکہ فیصلہ تھا کہ ای او بی آئی کو منتقل کیا جائے، حیران ہوں ڈیڑھ سال بعد ای او بی آئی کے لیے ان کو درد ہو رہا ہے۔ ورکرز ویلفیئر فنڈز کے تحت انہوں نے روات میں ایک پراپرٹی خریدی تھی، اس پراپرٹی کا کیس 2011 سے نیب میں ہے۔ روات کی پراپرٹی 71 لاکھ روپے کی خریدی گئی تھی آج اس کی قیمت 40 لاکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈز میں لوٹ مار کی گئی آج تک ان کا حساب نہیں ہوا، ورکرز ویلفیئر فنڈز غریبوں اور مزدوروں کا پیسہ تھا۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں ای او بی آئی میں 350 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔
زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں سے کبھی بھی کوئی اسرائیل نہیں گیا، زندگی میں کبھی اسرائیل نہیں گیا نہ ہی مجھے کوئی شوق ہے۔ الزام لگانے والوں کو میرے لندن کے وکلا لیگل نوٹس بھیجیں گے۔