اسلام آباد : معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ اوورسیزپاکستانیوں کیلئے پالیسی بنارہے ہیں، چالیس ہزار لوگوں کے بیرون ملک کنٹریکٹ ختم ہوگئے ہیں، وہ اپنی رجسٹریشن کروائیں، بتائیں کہ آپ لوگوں کی بیرون ممالک کیا نوکریاں تھیں، کورونا ختم ہونے کے بعد50سے70 ہزار افراد کو بیرون ممالک روزگار کیلئے بھیجا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف اور زلفی بخاری نے پریس کانفرنس کی، ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ملک میں 8ایئر پورٹس آپریشنل ہیں، ایئرپورٹس پر تمام مسافروں کے ٹیسٹ کئے جائیں گے اور جن مسافروں میں کورونا علامات ہوں گی، انہیں قرنطینہ کیاجائے گا جبکہ تمام مسافروں سے دستخط لئے جائیں گے کہ وہ گھر پر چودہ روز کیلئے قرنطینہ کریں گے۔
معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ دیارغیر میں پھنسےپاکستانیوں کی تکلیف کا اندازہ ہے، کورونا وبا کے دوران 80ہزار کے قریب افراد پاکستان پہنچے جبکہ 18 ماہ کی حکومت میں 9لاکھ70ہزار افراد روزگار کیلئے بیرون ملک گئے۔
زلفی بخاری نے بتایا کہ 18 ماہ کےدوران 10لاکھ افراد کو بیرون ممالک نوکری ملی، تاہم کورونا کے باعث دنیا کے معاملات مختلف ہوتے رہیں گے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان کے قطر،سعودی عرب، یو اے ای و دیگر ممالک سےبہترتعلقات ہیں، کورونا ختم ہونے کے بعد50سے70ہزار افراد کو بیرون ممالک روزگار کیلئے بھیجا جائے گا جبکہ 100 کےقریب پاکستانیوں کی میتیں سعودی عرب میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک سےآنیوالےمسافر14دن اپنےگھروں میں آئسولیٹ رہیں، اگرآپ ایس اوپیزپرعمل نہیں کریں گے تو دیگر کیلئے مشکلات کا باعث بنیں گے، یہ آپ کاملک ہے ہم چاہتے ہیں آپ واپس آئیں۔
زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان اوورسیز منسٹری اوورسیز پاکستانیوں کیلئے پالیسی بنارہےہیں، ہمارے پاس ان لوگوں کا ڈیٹا ہوگا، جو واپس آچکے ہیں، جن لوگوں کی نوکریاں موجود ہیں اور ٹھیک ہیں وہ واپس نہ آئیں۔