پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے 30 ارب ڈالر فنڈز کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

دبئی: یو اے ای نے ترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے 30 ارب ڈالر فنڈز کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے کوپ 28 کلائمیٹ چینج کانفرنس میں ترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے 30 ارب ڈالر فنڈز کا اعلان ہوا ہے۔

عالمی موسمیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید نے کلائمیٹ فنڈ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کلائمیٹ فنڈ عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کے حل کے لیے ہے۔

- Advertisement -

شیخ محمد بن زاید النہیان کا کہنا تھا کلائمیٹ فنڈ ،کلائمیٹ فنانس گیپ کو بھرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے، فنڈ کا مقصد 2030 تک 250 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

حیاتیاتی ایندھن ہماری زمین پر آگ برسارہے ہیں: یو این سیکریٹری جنرل

یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کوپ 28 کلائمیٹ چینج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، حیاتیاتی ایندھن ہماری زمین پر آگ برسارہے ہیں۔

سیکریٹری جنزل نے کہا کہ دنیا کی بڑی کمپنیوں کو ماحول دوست کاروبار کی طرف آنا ہوگا، یاد رکھیں آپ کا کاروباری فائدہ اس انسانوں کی بقا میں پنہاں ہے۔

پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک نتائج بھگتے: بادشاہ چارلس 

دوسری جانب اس کانفرنس میں برطانیہ کے بادشاہ چارلس نے بھی شرکت کی، انہوں نے خطاب میں کہا کہ امید ہے 28 کلائمیٹ چینج کانفرنس دنیا میں تبدیلی کا باعث بنے گی۔

بادشاہ چارلس نے کہا کہ دنیا تاریخ میں موسمیاتی تبدیلی کو لے کر اہم موڑ پر کھڑی ہے، شیخ زید اس زمانے میں موسمیاتی تبدیلی کی بات کرتے تھے جب یو اے ای وجود میں نہیں آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے دنیا کے رہنماؤں نے کردار ادا نہیں کیا، دنیا کے متعدد ممالک ماحولیاتی تبدیلی کا نشانہ بن رہے ہیں، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں تاریخ کے بدترین سیلاب آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک نتائج بھگتے ہیں، سیلاب کے باعث پاکستان کو شدید نقصانات اٹھانے پڑے، ہمیں قدرتی ماحول کو بچانے کیلئے فوری اقدامات کرنے ہونگے۔

بادشاہ چارلس نے خطاب میں کہا کہ گرین ہاؤس گیسز پیدا کرنے والی تمام صنعتوں کا متبادل موجود ہے، دنیا بھر کے انجینئرز، سائنسدانوں اور خاص کر مقامی لوگوں کو بٹھا کرپائیدار دنیا کے قیام کیلئے راہیں تلاش کرنا ہونگی، ناصرف انسانوں بلکہ دنیا میں تمام حشرات کی بقا کا بندوبست کرنا ہوگا، ہمیں قدرتی ماحول میں زندگی گزارنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں