بدھ, دسمبر 11, 2024

پاکستان میں آج سونے کی قیمت

سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔ اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں، پاکستان میں گذشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی

Per Tola
Rs. 280,500/-
24K Gold
Per 10 Gram
Rs. 240,500/-

24K Gold
Per Gram
Rs. 24,050/-

24K Gold
Per Ounce
Rs. 681,800/-

24K Gold

سونے کا ریٹ جاننے کی لوگوں میں بہت دلچسپی رہتی ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں:

سرمایہ کاری: سونا ایک قدیم اور قابل اعتماد سرمایہ کاری کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ جب لوگ اپنی بچت کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں یا مستقبل کے لیے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو وہ سونے کے ریٹ پر نظر رکھتے ہیں۔
مہنگائی کا پیمائش: سونے کی قیمت کو اکثر مہنگائی کا ایک اچھا پیمائش سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو اکثر سونے کی قیمت بھی بڑھتی ہے۔ اس لیے لوگ اسے مہنگائی کے بارے میں جاننے کا ایک طریقہ سمجھتے ہیں۔

اقتصادی حالات: سونے کی قیمت کو عالمی اقتصادی حالات کا ایک اہم اشارہ سمجھا جاتا ہے۔ جب اقتصادی حالات غیر یقینی ہوتے ہیں تو لوگ اکثر سونا خریدتے ہیں جس سے اس کی قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

جواہرات: سونے کو جواہرات بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جو لوگ جواہرات خریدنا یا بیچنا چاہتے ہیں وہ سونے کی قیمت جاننا چاہتے ہیں تاکہ وہ اچھی قیمت پر خریداری یا فروخت کر سکیں۔

سونا جمع کرنا: کچھ لوگ سونا جمع کرتے ہیں اور اسے ایک قیمتی اثاثہ سمجھتے ہیں۔ اس لیے وہ اس کی قیمت پر نظر رکھتے ہیں۔