تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

بلدیاتی انتخابات: سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کا’شو آف ہینڈ‘ کا قانون مسترد کردیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں میئرکے انتخاب کے لئے سندھ حکومت کے شو آف ہینڈ کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی درخواست پرفیصلہ دیا ہے کہ سندھ میں میئر کا انتخاب ’شو آف ہینڈ‘ کے بجائے خفیہ رائے شماری سے ہی ہوگا۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانون سازی کی تھی کہ سندھ میں میئر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے بجائے ’شو آف ہینڈ’ کے ذریعے ہوگا۔

ایم کیو ایم اورپی ایم ایل فنکشنل سمیت اپوزیشن جماعتوں نےاس قانون سازی کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی کہ سندھ حکومت کی ’شوآف ہینڈ ‘والی ترمیم آئین کے آرٹیکل 266 کی خلاف ورزی ہے جو کہ خفیہ رائے شماری کا حق دیتی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے اپوزیشن جماعتوں کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے 10 فروری کو فیصلہ سناتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے فیصلے کو کالعدم قراردیا تھا۔

سندھ حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی جس کی سماعت کرتے ہوئےسپریم کورٹ نے20 فروری کو سندھ میں ہونے والے ہونے میئراورڈپٹی میئرکے انتخابات پر حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کرنے کا حکم صادرکیا تھا۔


سپریم کورٹ کا سندھ میں میئراورڈپٹی میئرکے انتخابات پرحکم امتناع جاری


سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے موقف اختیارکیاتھا کہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ دیکھے اوردلائل سنے بغیرکوئی فیصلہ صادر نہیں کیا جاسکتا لہذا صورتحال جوں کی توں برقرار رکھی جائے۔

آج سپریم کورٹ نے اس کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے حکومتی وکیل کے موقف کو مسترد کردیا جن کا کہنا تھا کہ قانون سازی حکومت کا کام ہے اوریہ فیصلہ قانون سازی کے ذریعے ہی کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایم کیو ایم کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس فیصلہ سازی میں کراچی کی سب سے بڑٰ جماعت ایم کیو ایم کو شریک نہیں کیا گیا تھا۔

عدالتِ عظمیٰ نے صوبائی اسمبلی کی جانب سےنوجونواں، کسانوں اورمخصوص افرادکی نشستوں میں ترامیم برقرار رکھی ہے۔

درخواست کی سماعت جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے کی تھی۔

Comments

- Advertisement -