تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

آرمی چیف کا ایم کیو ایم کے کارکن کی زیرِ حراست ہلاکت پرتحقیقات کا حکم

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی میں رینجرز کے زیرحراست ایم کیوایم کے کارکن کی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کا حکم دیا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے رینجرزکو حکم دیا ہے کہ واقعے کی جلد از جلد تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ جی ایچ کیو ارسال کی جائے۔

aftab

یاد رہےآفتاب احمد ایم کیو ایم کے کارکن اور ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر تھے، جنہیں چار روز قبل رینجرز نے ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا، پیر کی رات تشویشناک حالت میں ہسپتال لائے گئےجہاں وہ دوران علاج جاں بحق ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق


رینجرز کا کہنا تھا کہ ان کی موت ہسپتال میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار نے واقعے کا عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ آفتاب احمد کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ ان کے جسم پر تشدد کےواضع نشانات موجود تھے۔

آفتاب احمد کی زیر حراست ہلاکت پر ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئ ہے. یہ کمیٹی آفتاب احمد کی موت کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی، جبکہ فوری طور پہ واقعہ میں مبینہ طور پہ ملوث اہلکاروں کو بھی معطل کر دیاگیا ہے۔

مزید پڑھیں: آفتاب احمد کی ہلاکت پر تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل


متحدہ قومی موومنٹ آج اپنے کارکن کی زیر حراست ہلاکت پر کراچی سمیت ملک بھر میں یوم سوگ منارہی ہے۔اس موقع پرملک بھرمیں کاروبازی مراکز، عمارتوں، چوراہوں، بازاروں ، گلیوں اور دکانوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے ، سیاہ بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔اورقرآن خوانی کے اجتماعات منعقد کیئے جائیں گے۔

Comments

- Advertisement -