دمشق: اقوام متحدہ میں تعینات روسی سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی فوج نے حلب کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیاہے ‘ دوسری جانب باغیوں کا کہناہےکہ جنگ بندی ہوئی ہے انخلا کی بات درست نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں روسی سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ حلب سے باغیوں کے انخلا کا معاملہ طے پاگیا ہے اور وہ ہتھیاروں سمیت حلب سے چلے جائیں گے۔
گزشتہ چار سال سے جاری جھڑپوں میں حلب دوحصوں میں بٹارہا۔ شہر کا مشرقی حصہ باغیوں کے زیرِ تسلط جبکہ مغربی حصہ حکومتی فوج کےکنٹرول میں رہا۔
شامی فوج نے نومبر 2016میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے پر بڑا حملہ کیا تھا، جس میں اسے روسی فضائیہ کے ساتھ عراق اور لبنان کی ملیشیا کی مدد حاصل تھی۔
یاد رہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،حلب پر حکومتی فوج کی جانب سے کی جانے والی بمباری میں نومبر سے لے کر اب تک 413 شہری مارے جاچکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عوام جنگ سے تباہ حال شہر میں باغیوں کا تسلط ختم ہونے پر سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور حکومت کی فتح کا جشن منا رہے ہیں۔
حلب میں حکومتی فضائیہ کی بمباری،45افراد جاں بحق
شامی فوج نےحلب کےنوے فیصد حصےکا کنٹرول سنبھال لیا
دوسری جانب روسی سفیر کے دعوے کے بعد شام میں اپوزیشن جنگجوؤں نے عوام کو پیغامات بھیجے ہیں کہ ابھی جنگ بندی ہوئی ہے اور انخلا کے حوالے سے کئے جانے والےدعوے درست نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی کے سبب شام میں شدت پسند تنظیم داعش کو سر اٹھانے کا موقع ملا تھا جس کے بعد شام میں متحارب گروہوں کی تعداد تین ہوگئی تھی اور یہ تینوں فریق آپس میں دست و گریباں ہیں۔
انسانی تاریخ کے اس شدید ترین المیے سے بدترین انسانی بحران پیدا ہوا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔