پیر, مئی 20, 2024

فریحہ فاطمہ

’گاؤں میں کچا پکا لیکن واش روم تھا تو سہی، یہاں تو سرے سے ہے ہی نہیں‘

سیلاب متاثرین کے لیے کیمپس میں بیت الخلا کی عدم دستیابی اور غیر مردوں کی موجودگی، خواتین کے لیے رفع حاجت آزمائش بن گئی

کیا پاکستان کے کلائمٹ متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ممکن ہے؟

امیر ممالک کی صنعتی سرگرمیاں، ترقی پذیر ممالک میں قدرتی آفات میں اضافہ کر رہی ہیں

کاچھو میں سیلاب سے سینکڑوں گاؤں ڈوب گئے: ’بارش نہ ہو تو تکلیف، ہوجائے تو دہرا عذاب‘

کیرتھر کے پہاڑوں سے آںے والا پانی گزشتہ کچھ سال سے کاچھو میں سیلاب لا رہا ہے

جمنا کی کہانی ۔ ہوم گارڈننگ نے ان کی زندگی کس طرح تبدیل کی؟

غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوشش نیپالی خواتین کی زندگی میں خوشحالی لے آئی

Comments