21.3 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

مودی کی نفرت انگیز تقاریر پر عالمی میڈیا کا شدید ردعمل

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی وزیراعظم مودی کی نفرت انگیزتقاریرپر عالمی میڈیا نے شدید ردعمل کا اظہارکیا ، تقریرمیں مودی نے مسلمانوں کو براہ راست نشانے پر رکھتے ہوئے انہیں در انداز کہا۔

مسلمانوں سے نفرت بی جےپی کے منشور کا لازمی جزو ہے، جسے الیکشن مہم میں مودی کی جانب سے بڑھ چڑھ کر استعمال کیا جاتا ہے۔

بھارت میں حالیہ انتخابات کے پیش نظر مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف زہر آلود تقریر کر کے اپنا ووٹ بینک بڑھانے میں مصروف ہیں تقریرمیں مودی نےمسلمانوں کو براہ راست نشانے پر رکھتے ہوئے انہیں در انداز کہا

- Advertisement -

انتہاپسند مودی کے ایجنڈے پر کام کرنے والے بھارتی میڈیاکی جانب سے مودی کی نفرت انگیز تقاریر پر مجرمانہ خاموشی مگر عالمی میڈیا نے اسے آڑے ہاتھوں لیا۔

الجزیرہ کی حالیہ رپورٹ کےمطابق مودی نے انتخابی مہم میں براہ راست مسلم مخالف بیانات دے کر ہندوتوا ایجنڈے کو فروغ دیا جو کہ بھارتی انتخابی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

الجزیرہ نے کہا کہ مودی سرکار کی جانب سے انتخابی بے ضابطگیوں کے باوجود بھارتی الیکشن کمیشن کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

انتہائی مہم کے نام پر کی جانے والی تقریرمیں مودی نےمسلمانوں کو براہ راست نشانے پر رکھتے ہوئے انہیں در انداز کہا جن میں بنگلہ دیش اور میانمار کے پناہ گزین مسلمانوں کو بھی نشانہ بنایا۔

مودی کی جانب سے پروپیگینڈاکرتےہوئےہندوانتہا پسندوں کو بھڑکایا گیا کہ مسلمانوں کی تعداد بھارت میں مسلسل بڑھ رہی ہے جو ہندوؤں کی آبادی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق حقیقتاً سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کی شرح پیدائش تمام کمیونٹیز میں سب سے زیادہ تیزی سے گر رہی ہے جو کہ گزشتہ تین دہائیوں میں تقریبا ًنصف رہ گئی ہے۔

مودی سرکارمسلمانوں کی آبادی کےحوالے سےغلط اعداد و شمار پیش کرکے بھارت کو درپیش اصل مسائل کی جانب سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد بی جے پی اپنی ہندوقوم پرست پالیسیوں سے مذہبی منافرت کو بڑھا رہی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ جس سے عالمی سطح پر بھارت کے نام نہاد سیکولر ہونے کا دعوی جھوٹا ثابت ہو گیا، مودی کی انتخابی مہم میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کوآگ لگانا،ان کے گھروں کومسمارکرنااوران کی نسل کشی کیلئےکھلے عام مطالبات سرفہرست ہیں۔

دی وائر کے مطابق بی جے پی کے دس سالہ دور حکومت کےدوران بھارت میں اسلاموفوبیا اور مہلک فرقہ وارانہ تصادم کو ہوا ملی ہے۔

امریکامیں مسلم شہری حقوق کی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنزنےبھی مودی کی مسلم مخالف تقریر کی بھرپور مذمت کی۔

ایگزیکٹوڈائریکٹر،کونسل ان امریکن اسلامک ریلیشنز کا کہنا تھا کہ مودی کےبیانات انتہائی غیرذمہ دارانہ ہیں لیکن انتہا پسند تنظیم کےسربراہ ہونے کی حیثیت سےبالکل بھی حیران کن نہیں، مودی کی انتہاپسندی نہ صرف مسلمانوں بلکہ خطےکیلئےبڑاخطرہ ہے، جس پر بین الاقوامی سطح پر فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں