پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

وزیرِ داخلہ کی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی منظوری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد میں وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرِ صدارت اعلیٰ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرِ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ان بکیز کے خلاف بھی کاروائی کی جائے، جو اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہیں۔ ای سی ایل پر ڈالے جانے والے کھلاڑیوں میں شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، شاہ زیب حسن خان اور محمد عرفان شامل ہیں۔

اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، ایڈوکیٹ جنرل، نادرا، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور وزارتِ داخلہ کے سینئر افسران شریک تھے، اسپاٹ فکسنگ کے معاملے پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے وزیرِ داخلہ کو بتایا گیا کہ خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کو اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑی کل اپنے بیانات دیں گے۔

- Advertisement -

چوہدری نثار نے پی ٹی اے حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ کرکٹ میں جوا لگانے اور اسکو فروغ دینے والی تمام ویب سائٹس کو بھی بند کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جائیں تاکہ اس گھناؤنے کاروبار کا سدباب کیا جا سکے۔


اسپاٹ فکسنگ معاملے کی ہر پہلو سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں، وفاقی وزیرِ داخلہ  کی ہدایت


وفاقی وزیرِ داخلہ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ اسپاٹ فکسنگ معاملے کی ہر پہلو سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ پاکستان کا نام بد نام کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تفتیش میں زیرو ٹالینرنس پالیسی اختیار کی جائے اور کسی بھی ملوث شخص کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔ ایف آئی اے حکام نے نادرا بلڈنگ کیس پر اب تک کی پیش رفت سے وزیرِ داخلہ کوآگاہ کیا۔

چوہدری نثار نے ہدایت دی کہ آئندہ نادرا آفسزکے لئے کوئی بھی عمارت کرایے پر حاصل کرنے کی بجائے اپنی عمارت تعمیر کرنے کو ترجیح دی جائے اور نادرا حکام کو ہدایت کی کہ نادرا کی اپنی عمارتوں کے قیام کے لئے سرکاری زمینوں کی نشاندہی کی جائے اور عمارتوں کی تعمیر کے لئے مرحلہ وار بلڈنگ پلان ترتیب دیا جائے۔

اجلاس میں برطانوی ہوم سیکرٹری کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں کئے جانے والے سیکیورٹی انتظامات اور دورے کے دوران امیگریشن، کاؤنٹر ٹریرازم اور ہیومن ٹریفکنگ جیسے مختلف امور میں تعاون کے فروغ کے لئے ممکنہ دو طرفہ معاہدوں پر غور کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں