9 C
Dublin
پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

اسپاٹ فکسنگ، ایف آئی نے 4 کھلاڑیوں کو طلب کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ایف آئی اے نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث شرجیل خان، ناصر جمشید،خالد لطیف اور محمد عرفان کو نوٹسز جاری کردیے ۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا، وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ہدایت پر ملزم کھلاڑیوں شرجیل خان، ناصر جمشید، خالد لطیف اور محمد عرفان کو طلبی کے نوٹسز جاری کردیے گئے۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندہ ذوالقرنین حیدر کے مطابق نوٹسز میں کھلاڑیوں کو 20 اور 21 مارچ کو پیش ہو کر بیانات قلم بند کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

- Advertisement -

خیال رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے یہ تحقیقات پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر کی جا رہی ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں فاسٹ بولر محمد عرفان کوپہلے ہی معطل کرچکا ہے، محمد عرفان نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کو بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے بکیز سے رابطوں کا اعتراف کیا تھا۔

محمد عرفان نے بیان میں بکیز کی جانب سے پیشکش کا اعتراف کیا اور یہ بھی مانا کہ رپورٹ نہ کرنے کی غلطی ہوئی، بکیز نے ان سے پانچ بار رابطہ کیا تاہم انہوں نے پی سی بی کو آگاہ نہیں کیا یہ ان کی غلطی ہے۔

مزید پڑھیں : جس نے کرپشن کی وہ کیریئر ختم سمجھے، شہریار خان

چیئرمین پی سی بی شہریار خان پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو کوئی رعایت نہیں ملے گی، جس کھلاڑی نے کرپشن کی وہ کیرئیر ختم سمجھے۔

معطلی کے باوجود شرجیل خان کی نیازاسٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس

 اسی ضمن میں معطل کرکٹر شرجیل خان حیدر آباد کے نیاز اسٹیڈیم پہنچے اور معطلی کے باوجود وہاں نیٹ پریکٹس کرتے رہے جس پر پی سی بی ان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری پر کارروائی کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ پی سی بی نے پی ایس ایل کی ٹیم اسلام آباد یوئانیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرتے ہوئے ایونٹ سے باہر کردیا تھا، کھلاڑیوں نے اعتراف جرم بھی کرلیا جس کے بعد انہیں دبئی سے کراچی واپس بھیج دیا گیا تھا۔

بعدازاں شاہ زیب حسن اور محمد عرفان کے بھی بکیز سے رابطے سامنے آئے اور تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا۔

شرجیل خان، خالد لطیف کا موبائل فون ڈیٹا ایف آئی اے کو مل گیا

قبل ازیں ایف آئی اے ان چاروں کھلاڑیوں کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرچکی ہے جس کے بعد اب ان کھلاڑیوں کو جواب دہی کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں