پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

کے الیکڑک کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکڑک کی رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے۔ الیکٹرک کی جانب سے جولائی 2023 تا مارچ 2024 (9ماہ کی مدت) کے لیے دائر کی گئی عارضی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست کی 9 مئی 2024 کو عوامی سماعت کی۔

مجوزہ ایف سی اے کا ماہانہ اثر 1.6 سے 2 روپے پڑنے کا امکان ہے، اس کے برعکس دیگر تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین پر 2.89 روپے ماہانہ کی اوسط سے ایف سی اے لاگو کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

کے۔ الیکٹرک نے تین زاویوں پر مبنی ایف سی اے دائر کیا ہے، جس میں کسی ایک کی منظوری کی نیپرا اتھارٹی سے درخواست کی گئی ہے۔

نیپرا اتھارٹی اُس مدت کی بھی وضاحت کرتی ہے جس کے دوران ایف سی اے صارفین کو بلوں کے ذریعے منتقل کیا جانا ہوتا ہے۔

سماعت کے دوران نیپرا کے دفتر اور آن لائن موجود صارفین نے ایف سی اے کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے سوالات کیے، سستے پیداواری ذرائع کو شامل کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کے۔ الیکٹرک کے سی ای او نے کہا کہ کے۔ الیکٹرک نے ہوا اور شمسی توانائی سے 640 میگاواٹ سستی بجلی کی پیداوار کا منصوبہ بنایا ہے۔

کمپنی کے سی ای او کا کہنا تھا کہ پاور یوٹیلیٹی ان منصوبوں پر تیز رفتاری سے عمل پیرا ہے اور اُس کی کوشش ہے کہ آئندہ دو سال میں ان کو شروع کردیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی بجلی کی قیمت کو مزید کم کرنے کے لیے سستے اور مقامی ایندھن کے ذرائع کی شمولیت پر غور کر رہی ہے۔

ایف سی اے کا انحصار جنریشن مکس میں تبدیلیوں اور بجلی کی پیداوار کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ پر ہوتا ہے، جس کا اطلاق نیپرا کی عوامی سماعت اور جانچ پڑتال کے بعد کیا جاتا ہے۔

الیکٹرک کے 9 ماہ کی ایف سی اے کی درخواست پر نیپرا کی عوامی سماعت مکمل کرلی گئی اور فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

کے۔ الیکٹرک کا تعارف

کے۔ الیکٹرک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور اُس کی کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے پاکستان میں شمولیت ہوئی۔

کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کے ای ایس پاور کی ملکیت میں درج ہیں۔

یہ سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔ کے۔ الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد اقلیت کا حصص ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں