تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کیوبا: فیڈل کاسترو کی پہلی برسی منائی جارہی ہے

ہوانا: کیوبا پرپانچ دہائیوں تک راج کرنے والے فیڈل کاسترو کی آج پہلی برسی منائی جارہی ہے‘ اس موقع پر کیوبا میں تقاریب کا سلسلہ جاری ہے‘ جس میں آنجہانی سابق صدرکو خراجِ تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

دنیا بھرمیں انقلابی جدوجہد کی نمایاں علامت سمجھے جانے والے کیوبا کے سابق صدراور کیوبن کمیونسٹ پارٹی کے سابق فیڈل کاسترو90 برس کی عمر میں گزشتہ برس ہوانا میں انتقال کرگئے تھے۔

castro

فیڈل کاسترونے1959 میں کیوبن انقلاب کی قیادت کی۔بتیس سال کی عمرمیں صدارت سنبھالنے والے فیڈل کاسترولاطینی امریکا کے سب سے کم عمررہنما تھے۔

فیڈل کاستروجاگیرداری نظام کے خلاف تھے انہوں نےسب سے پہلے اپنی سینکڑوں ایکڑزمین کسانوں میں تقسیم کردی۔کاسترو50 برس تک کیوبن انقلاب کی سربراہی کرتے رہے۔وہ زندگی کی آخری سانس تک امریکی پالیسیوں کے نا قد رہے۔

کاسترو کےمخالف بھی ان کی جدوجہد وایمانداری کے معترف رہے‘ فیڈل کاستروکمیونسٹ پارٹی کے لیے مضامین بھی لکھاکرتے تھے۔

castro-13

یاد رہے کہ 2006 میں صحت سے جڑے مسائل کی وجہ سے کاسترو نے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے بعد ملک کی باگ ڈور اپنے بھائی راؤل کاسترو کے حوالے کر دی تھی۔ فیڈل کاسترو کو 21ویں صدی کی عالمی سیاست کا ایک اہم ستون قرار دیا جاتا ہے۔

سوشلسٹ انقلابی رہنما کے اقتدار کو ختم کرنے کی کوشش میں امریکہ کے دس صدر آئے اور چلے گئے، فیدل کاسترو پچاس برس تک امریکہ کے لیے درد سر بنے رہے۔

castro-3

فیدل کاسترو آخری رسومات نو روزہ قومی سوگ کے بعد ادا کی گئیں، جن کی سربراہی کیوبا کے صدر اور فیڈل کے بھائی راول کاسترو نے کی، آخری رسومات میں ہزاروں افراد کے ساتھ دنیا بھر سے آنے والے رہنماؤں نے شرکت کی تھی، آخری رسومات میں شریک ہونے والے افرادآہوں اور سسکیوں میں ہم آواز تھے کہ ” کاسترو‘ ان کا باپ تھا‘‘۔

Comments

- Advertisement -