آج کے جدید دور میں اسمارٹ فون ہر کسی کی ضرورت بن چکا ہے اور تقریباً ہر دوسرا شخص اس کا استعمال کرتے ہوئے دکھائی دیتا ہے۔
اسمارٹ فون نے جہاں لوگوں کی زندگی کو آسان بنادیا ہے وہیں اس سے جڑی کچھ افسوسناک خبریں بھی سامنے آتی رہتی ہیں مثلاً کوئی سیلفی لیتے ہوئے گر کر زندگی گنوا بیٹھا یا پھر ٹرین کے آگے بھی لوگ حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں ایسا ہی ایک واقعہ بھارت میں پیش آیا جہاں ایک طالبہ اسمارٹ فون خریدنے کے لیے اپنا خون بیچنے اسپتال جا پہنچی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست مغری بنگال سے تعلق رکھنے والی 12ویں جماعت کی طالبہ کو 9 ہزار روپے کا نیا اسمارٹ فون خریدنا تھا لیکن اس کے پاس مطلوبہ رقم موجود نہیں تھی جس کے بعد اس نے اپنا خون بیچنے کا فیصلہ کیا۔
بلڈ بینک کے ملازم نے بتایا کہ انہیں اس وقت شک گزرا جب لڑکی خون عطیہ کرنے کے بعد پیسے مانگنے لگی۔
لڑکی نے ابتدائی طور پر بولا کہ اسے اپنے بھائی کے علاج معالجے کے اخراجات کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے اس لیے خون بیچنا چاہتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکی نے بتایا کہ فون جلد ہی موصول ہونے والا ہے لیکن میرے پاس رقم نہیں اس لیے خون بیچ رہی ہوں۔
رپورٹ کے مطابق اسپتال کے عملے نے چائلڈ کیئر ڈپارٹمنٹ کو اطلاع دی جس کے بعد ٹیم اسپتال پہنچی تو انکوائری کے بعد لڑکی نے ساری کہانی بتائی۔