تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

آفتاب احمد کی ہلاکت پر تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل، ملوث رینجرز اہلکار معطل

کراچی: ترجمان رینجرز کے مطابق آفتاب احمد کی زیر حراست ہلاکت پر ڈی جی رینجرز کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن کی زیر حراست ہلاکت پر ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے. یہ کمیٹی آفتاب احمد کی موت کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی، جبکہ فوری طور پہ واقعہ میں مبینہ طور پہ ملوث اہلکاروں کو بھی معطل کر دیاگیا ہے۔

یاد رہےآفتاب احمد ایم کیو ایم کے کارکن اور ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر تھے، جنہیں چار روز قبل رینجرز نے ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔پیر کی رات تشویشناک حالت میں ہسپتال لائے گئےجہاں وہ دوران علاج جاں بحق ہوگئے تھے۔

رینجرز کا کہنا تھا کہ ان کی موت ہسپتال میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار نے واقعہ کا عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ آفتاب احمد کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ان کے جسم پر تشدد کےواضع نشانات موجود تھے۔

اس سے قبل سندھ میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن بھی میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا مطالبہ کر چکے تھے.انہوں نے اسمبلی کے فلور پہ اس واقعہ کی بھرپور مذمت بھی کی تھی.

واضع رہے متحدہ قومی موومنٹ آج اپنے کارکن کی زیر حراست ہلاکت پر کراچی سمیت ملک بھر میں یوم سوگ منارہی ہے۔اس موقع پرملک بھرمیں کاروبازی مراکز، عمارتوں، چوراہوں، بازاروں ، گلیوں اور دکانوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے ، سیاہ بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔اورقرآن خوانی کے اجتماعات منعقد کیئے جائیں گے۔

رینجرز کی جانب سے واقعہ کی تحقیاقت پر کمیٹی کی تشکیل احسن قدم ہے.جس سے ایم کیو ایم میں پائی جانے والی بے چینی اور کراچی اآپریشن پر اٹھائے گئے تلخ سوالات میں کمی متوقع ہے.

Comments

- Advertisement -