تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

طیارہ حادثہ: بلیک باکس ڈی کوڈ‘ انجن میں خرابی پیدا ہوئی

اسلام آباد: پی آئی اے کی بدقسمت پرواز پی کے 661 کے بلیک باکس اور وائس ریکارڈر کو ڈی کو ڈ کرلیا گیا ہے‘ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خرابی طیارے کے انجن میں ہوئی‘ جس کے سبب حادثہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں بلیک باکس اور وائس ریکارڈ کو ڈی کوڈ کرکے اسے واپس اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے جہاں اس سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں مزید تحقیقات کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثہ دورانِ پروازانجن میں پیدا ہونے والی فنی خرابی کے سبب پیش آیا ‘ پائلٹ نے پرواز کے دوران کنٹرول ٹاور کو خرابی سے آگاہ بھی کیا۔

طیارہ حادثہ‘ جنید جمشید سمیت سینتالیس افراد شہید

طیارہ حادثہ، بلیک باکس اور وائس ریکارڈ فرانس بھیجوادیاگیا

 بلیک باکس اور وائس ریکارڈر ڈی کوڈ ہونے کے بعد سول ایوی ایشن کی تحقیقاتی کمیٹی اور طیارے کی انجن ساز کمپنی نے مفصل تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 حویلیاں کے نزدیک حادثے کا شکار ہوکر تباہ ہوگئی تھی۔ طیارے میں کل 47 افراد موجود تھے جو کہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں معروف نعت خواں جنید جمشید ‘ ان کی اہلیہ اور چترال کے شاہی خاندان کے چشم و چراغ شہزادہ فرہاد بھی اس دارِ فانی سے رخصت ہوگئے تھے۔

فرانس نے حادثے کے بعد پاکستان کو تحقیقات میں معاونت کی پیشکش کی تھی اور چار رکنی ٹیم پاکستان روانہ کی تھی جس نے جائے وقوعہ پر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تحقیقات کی تھیں۔ دوسری جانب بلیک باکس اور وائس ریکارڈر کا معائنہ کرنے کے لیے اس کو فرانس بھی بھیجا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -