اشتہار

پاناما کیس : سپریم کورٹ نے دو جے آئی ٹی ممبران کے نام مسترد کردیے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاناماکیس میں جے آئی ٹی کے لیے اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کی جانب سے بھیجے گئے ناموں کو مستردکردیا۔

تفصیلات کےمطابق پاناماکیس میں سپریم کورٹ کے تین رکنی خصوصی بینچ نے جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جے آئی ٹی کی تشکیل کےحوالےسے سماعت کی۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نےسماعت کے دوران اسٹیٹ بینک اورسیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بھجوائے گئے ناموں کومستردکرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایس ای سی پی کو عدالت میں طلب کرلیا۔

- Advertisement -

سپریم کورٹ کا کہناتھاکہ اداروں کی جانب سے بھیجے گئے افسران کے نام غیرجانبدار نہیں،عدالت نے دونوں اداروں کو ہدایت کی کہ گریڈ 18 کے تمام افسران کی لسٹ ساتھ لے کرآئیں۔

بعدازاں سپریم کورٹ کی جانب سے کیس کی سماعت جمعہ 5 مئی تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔


پاناما کیس میں جےآئی ٹی کی نگرانی کےلیےبینچ بن گیا


خیال رہےکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے 3رکنی بینچ میں جسٹس اعجازافضل خان،جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجازالاحسن کو نامزد کیاگیاہے۔

یاد رہےکہ سپریم کورٹ میں جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم کے لیےاسپیشل سیکشن بھی قائم کردیا گیا۔ایڈیشنل رجسٹرار محمد علی کو کوآرڈینیٹر مقررکیا گیا ہے۔

پاناماکیس میں سپریم کورٹ کے20اپریل کے فیصلےپر عمل درآمد کرانے کےلیےعدالت عظمیٰ کےلارجربینچ نے چیف جسٹس پاکستان سے خصوصی بینچ تشکیل دینے کی درخواست کی تھی۔

واضح رہےکہ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نےفیصلے میں شریف خاندان پرلندن جائیدادوں کےحوالےسےلگائےگئے الزامات کی تحقیقات کےلیےمشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں