تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

افغانستان: طالبان کا حملہ، گورنر سمیت درجنوں جاں بحق، علاقے پر قبضہ

کابل: افغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان کا حملہ ہوا جس کے نتیجے میں گورنر سمیت درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے اور طالبان نے علاقے پر قبضہ بھی کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے علی الصبح افغان صوبہ غزنی پر حملہ کیا گیا بعد ازاں صوبائی دار الحکومت کے قریب ہی واقع ضلع خواجہ عامری پر قبضہ بھی کر لیا گیا، اس حملے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے جن میں ضلعی گورنر ’علی دوست شمس‘ بھی شامل ہیں۔

افغان پولیس حکام کا کہنا ہے کہ طالبان نے آج صبح سویرے یہ حملہ کیا جس سے متعدد ہلاکتیں سامنے آئیں، علاوہ ازیں شدت پسندوں نے مقامی ضلع پر قبضہ بھی کر لیا، صوبہ غزنی کا ضلع خواجہ عامری اب تک کا محفوظ ترین ضلع تصور کیا جاتا تھا۔

افغان صوبے فراہ میں طالبان کا حملہ‘ 24 فوجی ہلاک

غزنی کے نائب پولیس سربراہ رمضان علی محسنی کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ضلعی گورنر کے محافظوں کے علاوہ، سات پولیس اہلکار اور حکومتی انٹیلیجنس کے پانچ اہلکار بھی شامل ہیں۔

علی محسنی کا مزید کہنا تھا ماضی میں بھی طالبان نے متعدد علاقوں پر حملہ کیا اور قبضے کی کوشش کی تاہم افغان فورسز نے بھرپور مزاحمت اور مقابلوں کے بعد علاقے کو کلیئر کرایا، جبکہ غزنی اٹیک کے بعد طالبان نے ضلعی پولیس ہیڈ کوارٹرز کو نذر آتش کر دیا ہے۔

افغانستان میں جیل پر طالبان کا حملہ، دس پولیس اہلکار جاں بحق

خیال رہے کہ غزنی ڈیڑھ لاکھ کی آبادی پر مشتمل صوبہ ہے اور یہ افغان دارالحکومت کابل سے 150 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے، طالبان کی جانب سے اس قسم کے اہم علاقوں پر قبضہ عسکریت پسندوں کی طاقت اور کارروائیوں میں مزید اضافے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -