تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

ٹرمپ نے جوہری معاہدہ ختم کیا تو خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، حسن روحانی

تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کا احترام کرتے ہوئے اس پر قائم رہیں ورنہ اس کے نتائج شدید برآمد ہوں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکا کو اس ڈیل پر قائم رہنا چاہئے جو تہران اور امریکا سمیت متعدد عالمی طاقتوں کے مابین 2015 میں طے پائی تھی اگر ٹرمپ انتظامیہ نے اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ میں وہائٹ ہاؤس میں موجود شخصیات سے کہہ رہا ہوں اگر انہوں نے اپنی ذمے داریوں کو پورا نہ کیا تو ایرانی حکومت پورے عزم کے ساتھ حرکت میں آئے گی۔

دوسری جانب امریکی صدر کے مغربی حلیفوں کی جانب سے ٹرمپ پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے تاکہ وہ 2015ء میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کو برقرار رکھیں اس سلسلے میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ذاتی طور پر ٹرمپ پر زور دیں گے کہ وہ معاہدے سے دستبردار نہ ہوں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ان کے یورپی حلیفوں نے 12 مئی تک اس معاہدے میں خامیوں کو دور نہ کیا تو وہ امریکا کی جانب سے تہران پر عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کو دوبارہ لاگو کردیں گے۔

اس معاملے پر امریکا سیاسی طور پر تنہا ہے کیونکہ اس معاہدے پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک یمن، روس، چین، جرمنی، برطانیہ اور فرانس کئی مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ اس ڈیل اور اس پر عمل کو آٗئندہ بھی اسی طرح جاری رہنا چاہئے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -