تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

نقیب قتل کیس: جے آئی ٹی نے راؤ انوار کو ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا

کراچی: نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا دیا.

نمائندہ اےآر وائی نیوز سلمان لودھی کے مطابق سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جی آفتاب پٹھان کی سربراہی میں قائم کی جانے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں‌ راؤ انوار کو واقعے کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے.

[bs-quote quote=”جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق نقیب اللہ محسود کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا، قتل ہونے والے دیگر افراد صابراوراسحاق کا بھی کرمنل ریکارڈ نہیں” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

رپورٹ میں‌ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ راؤ انوار اور ان کی ٹیم نے شواہد ضائع کیے، ماورائے عدالت قتل چھپانے کے لئے میڈیا پر جھوٹ بولا گیا.

رپورٹ میں‌ کہا گیا ہے کہ جیوفینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی واقعے کے وقت موجودگی ثابت ہوتی ہے، راؤ انوار نے تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لیا.

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق نقیب اللہ محسود کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا، قتل ہونے والے دیگر افراد صابراوراسحاق کا بھی کرمنل ریکارڈ نہیں.

ڈی این اے سے مزید پتا چلا ہے کہ دومقتولین کو الگ کمرے میں قتل کیا گیا، چاروں افراد کو قتل کرنے کے بعد لاشیں ایک جگہ دکھائی گئیں.

جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راؤ انوار نے نقیب اللہ ود یگر کو ماورائے عدالت قتل کیا، راؤ انوار اور دیگر پولیس افسران کا عمل دہشت گردی ہے.


نقیب اللہ قتل کیس: عدالت نےراؤ انوارکوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -