تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

گیتا: بھارتی حکام کو والدین نہ مل سکے مگر رشتے مل گئے، 25 لڑکے شارٹ لسٹ

نئی دہلی: پاکستان سے بھارت جانے والی قوت سماعت و گویائی سے محروم لڑکی کے   والدین تاحال  نہ مل سکے مگر حکومتی اشتہار کے بعد گیتا کے 50 رشتے ضرور آگئے۔

تفصیلات کے مطابق گیتا نامی بھارتی لڑکی نے  غلطی سے سرحد پار کرلی تھی جس کے بعد پاکستانی حکام نے قوت گویائی و سماعت سے محروم لڑکی کو ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کیا تھا۔

گیتا نے اپنی زندگی کے 13 سال ایدھی ہوم میں گزارے اور وہاں اُس کی پرورش عبدالستار ایدھی و دیگر حکام نے کی ، مذکورہ لڑکی کو 2015 میں بھارت واپس بھیج دیا گیا تھا تاہم تین سال گزر جانے کے باوجود بھی بھارتی حکام اس کے والدین کو تلاش کرنے میں ناکام رہے۔

بھارتی اخبار کے مطابق حکومت نے گیتا کی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے اُس کی شادی کا اشتہار دیا  گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جو شخص بھی اس لڑکی سے شادی کرے گا اُسے سرکاری نوکری، گھر اور گاڑی حکومت کی طرف سے دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: عبدالستار ایدھی کی وفات نے بھارت کی گیتا کو بھی رُلا دیا

گیتا سے شادی کے خواہش مند 50 لوگوں کے رشتے آئے جن میں سے 25 کو شارٹ لسٹ کر کے وزارتِ داخلہ نے مذکورہ امیدواروں کی جانچ پڑتال شروع کردی۔

بھارتی ضلع اندور کے حکام کا کہنا تھا کہ 25 لڑکوں کی تصاویر اور معلومات گیتا کو دکھائی جائیں گی جس کے بعد وہ اپنی مرضی سے ہی شریک حیات کا انتخاب کرے گی جس کے بعد سرکاری خرچے پر مذکورہ لڑکی کی شادی کی جائے گی۔ گیتا پاکستان سے واپسی کے بعد ایک فلاحی تنظیم کے زیر نگرانی اپنی زندگی گزار رہی ہے۔

واضح رہے کہ گیتا واہگہ بارڈر کے راستے سے آنے والے سمجھوتہ ایکسپریس سے پاکستان کی حدود میں داخل ہوئی تھی جسے پولیس نے فوری طور پر اپنی تحویل میں لے کر اسلام آباد منتقل کیا تھا تاہم کچھ عرصے بعد اُسے ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کردیا گیا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -