تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ہم اپنے کیے کے ذمہ دار ہیں، ہم تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چھوڑ کرگئے تھے، نواز شریف

اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم اپنے کیے کے ذمہ دار ہیں، ہم تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چھوڑ کرگئے تھے، ہمارے ہوتے ہوئے کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوئی، اب ہوتی ہے تو نگراں حکومت سے پوچھیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف سے کمرہ عدالت میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے صحافی نے سوال کیا کل سےبجلی بہت جا رہی ہے،؟ جس پر نواز شریف نے جواب دیا کہ یہ تو اب نگراں حکومت سے پوچھیں، ہمارے ہوتے ہوئے کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوئی، ہم اپنے کیے کے ذمہ دار ہیں، ہم تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چھوڑ کرگئے تھے۔

نوازشریف نے گفتگو میں آج پھر اپنے ترقیاتی منصوبے گنواتے ہوئے کہا کہ آخری دنوں شہبازشریف،شاہدخاقان نے منصوبوں کاافتتاح کیا، 28 منصوبے تو پنجاب اور وفاق میں میگا منصوبے ہیں، منصوبوں میں اسپتال، کالج، یونیورسٹیاں الگ ہیں۔

سابق وزیراعظم نے سوال کیا کیایہ کام کسی اور حکومت نے کیے؟ کیا کسی اور حکومت نے موٹر وے بنائی، کیا موٹر وے پر کسی اور حکومت کا نام لکھا ہے، عمران خان نے کہا موٹر وے کوئی بڑا پراجیکٹ نہیں؟ کیوں کہ انہوں نے خود کچھ نہیں بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ موٹر وے منصوبہ ملتان سے سکھر اور حیدرآباد سے کراچی بھی تھا، یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا، میں ہوتا تو مکمل کرتا، کچھی کینال کا منصوبہ تاریخی منصوبہ ہے، لواری ٹنل دیکھ لیں جو سردیوں میں بند ہو جاتا تھا، نیب کورٹ نہ پھنسا ہوتا تو آپ صحافیوں کو لواری ٹنل دکھاتا۔

نواز شریف نے کہا کہ لواری ٹنل سے جو24 گھنٹے کا سفر تھا اب12 گھنٹے کا رہ گیا ہے، پہلے لوگ لواری ٹنل بند ہونے سے محصور ہوجاتے تھے، نیلم جہلم اور تربیلا کے پروجیکٹ دیکھ لیں۔

لاہورہائیکورٹ کے فیصلے پر سابق وزیراعظم نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کوئی بتائے سنگل بینچ کیسے پارلیمنٹ کے فیصلے کو معطل کر سکتا ہے، کون تھا جو ملک کو اندھیروں میں ڈبو گیا ، کون ہے جو ملک میں روشنیاں لیکر آیا ، ملتان سکھرموٹروےکی تعمیرمیں تاخیرنہیں ہونی چاہیےتھی، میں ہوتا تو اس منصوبے کو مئی2018میں مکمل کرواتا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -