تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

امریکی صدر ٹرمپ کا مخالفین کی سیکیورٹی کلیئرنس واپس لینے کا فیصلہ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مخالفین اور تنقید کرنے والوں کی سیکیورٹی کلیئرنس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جان برینن اور اوباما انتظامیہ کے ایسے حکام جو امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں ان کی سیکیورٹی واپس لینے پر غور کیا جارہا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ سینڈرز کا کہنا ہے کہ جن افراد کی سیکیورٹی کلیئرنس واپس لی جارہی ہے انہوں نے سیاسی فائدے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔

سارہ سینڈرز نے کہا کہ اہم عہدیداروں کی سیکیورٹی واپس لی جارہی ہے جبکہ امریکا میں سیکیورٹی کلیئرنس رکھنے والے افراد کو خفیہ دستاویزات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے مطابق جن افراد کی سیکیورٹی کلیئرنس واپس لی جائے گی ان میں موجودہ اور سابق حکام بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات پر بھی مخالفین نے امریکی صدر پر شدید تنقید کی تھی۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے وکیل کے دفتر پر چھاپا، اہم آڈیو ٹیپ تفتیش کاروں کے حوالے

سرکاری ملازمین کی نمائندگی کرنے والے وکیل مارک زید نے کہا ہے کہ سیاسی اختلافات کی بنیاد پر کسی کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ یا واپس لینا کسی طور پر مناسب عمل نہیں ہے۔

ایون لیزر نے کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ قومی سیکیورٹی کے مفادات کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے، ٹرمپ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -