تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے بنگلادیش کا اہم اعلان

ڈھاکہ: بنگلادیش حکام نے اعلان کیا ہے کہ میانمار سے ہجرت کرکے آنے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کو اگلے ماہ سے وطن واپس بھیجے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی جانب سے یہ اہم فیصلہ میانمار کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کے بعد سامنے آیا، روہنگیا مہاجرین کی واپسی وسط نومبر سے شروع ہو جائے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملکوں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو بحفاظت وطن منتقل کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

دوسری جانب میانمار حکام نے واضح کیا کہ نومبر میں شروع ہونے والی روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے لیے مثبت اقدامات کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بنگلادیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ میانمار حکام پر روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے زور دے۔

روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

انہوں نے کہا تھا کہ ملکی ماحولیات، مقامی آبادی اور وسائل پر منفی اثرات کے باوجود انسانی بنیادوں پر روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو پناہ دی ہے۔

یاد رہے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

خیال رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

Comments

- Advertisement -