تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

دولت مند افراد پرتعیش اشیا سے بیزار، اب ان کا نیا شوق کیا ہے؟

اب سے کچھ عرصے قبل تک مہنگی گاڑیاں، برانڈڈ ہینڈ بیگز اور چمکتی ہوئی قیمتی گھڑیاں دولت مند افراد کی خاص نشانی ہوا کرتی تھی، تاہم اب ان افراد کے اس رجحان میں کمی آرہی ہے۔

یو ایس کنزیومر ایکس پینڈیچر سروے کے مطابق دولت مند افراد اب مادی اشیا پر اپنی دولت خرچ کرنے کے بجائے غیر مادی اشیا کو ترجیح دے رہے ہیں، یعنی صحت اور تعلیم۔

ایک امریکی مصنفہ الزبتھ کرڈ نے اپنی کتاب میں مختلف طبقات کے بدلتے ہوئے رجحانات اور ان کے طرز زندگی کو بیان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: دنیا کے دولت مند ترین افراد کی 20 مشترک دلچسپیاں

الزبتھ کا کہنا ہے کہ دنیا کا وہ طبقہ جسے اپر کلاس اور اپر مڈل کلاس کہا جاتا ہے، اب کسی حد تک وہ اشیا خرید سکتا ہے جو ایک زمانے میں صرف دولت مند طبقے کے لیے مخصوص سمجھی جاتی تھیں۔ لہٰذا ان اشیا سے امارت کا تعین کرنے کا رجحان اب ختم ہو رہا ہے۔

کتاب میں کہا گیا کہ امریکا کا وہ ایک فیصد طبقہ جو نہایت دولت مند ہے، دولت کی نمود و نمائش کرنے کو اب دولتمندی کی نشانی نہیں سمجھا جاتا۔

اس کے برعکس یہ طبقہ اب تعلیم اور صحت پر اپنی دولت خرچ کر رہا ہے۔ ان کے خیال میں دنیا کی اعلیٰ اور بہترین تعلیم پر خرچ کرنا امارت ظاہر کرنے کا نیا ذریعہ ہے۔

دوسری جانب صحت کو بھی اب ایک لگژری اسٹیٹس سمبل سمجھا جارہا ہے۔ دولت مند افراد اب مہنگی اور برانڈ  بیوٹی پروڈکٹس خریدنے سے زیادہ صحت کی بہتری پر توجہ دے رہے ہیں۔

ایک سروے کے مطابق امریکی شہر مین ہٹن کے ایک ہائی کلاس جم کی ممبر شپ میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہوگیا ہے جس کی ماہانہ فیس 900 ڈالر ہے۔

کتاب کی مصنفہ کا کہنا ہے کہ یہ رجحان بہت جلد ترقی پذیر ممالک کے دولت مند افراد تک بھی پھیل جائے گا۔

Comments

- Advertisement -