تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

سعودی عرب، تیل کے پلانٹ پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے، آگ بھڑک اُٹھی

ریاض: یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے تیل کے پلانٹ پر ڈرون حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے مشرقی علاقے شیبہ آئل فیلڈ پر ڈرون حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی، شیبہ آئل فیلڈ پر 10 ڈرون حملے کیے گئے جو سعودی سرزمین پر سب سے بڑا حملہ تھا۔

سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نقصان پہنچانے کے لیے یہ کارروائی بزدلانہ فعل ہے۔

سعودی آٗل کمپنی آرامکو نے کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں گیس پلانٹ پر معمولی آگ لگی تھی جس پر قابو پالیا گیا ہے اور پیداوار پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔

مزید پڑھیں: حوثی باغیوں کا ایک اور ڈرون حملہ ناکام ہوگیا، سعودی اتحادی افواج

واضح رہے کہ رواں سال مئی میں بھی حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی ریاستی تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر ڈرون حملے کیے تھے جس کے بعد چند گھنٹوں کے لیے تیل کی پیداوار کو روک دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے صنعاء سے ایک بمبار ڈرون فضاء میں چھوڑا جو 35 کلو میٹر کی دوری کے بعد عمران گورنری میں شہریوں پرجا گرا۔

کرنل المالکی کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا شہریوں پر حملوں کی دہشت گردانہ سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے، حوثی دہشت گرد ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ دیگر آلات اور حربوں کو بھی شہری آبادی پرحملوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے جیسے واقعات دہشت گردی اور غیرذمہ دارانہ ہیں جن پران کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔

Comments

- Advertisement -