اشتہار

مسئلہ کشمیر : ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

پیرس : بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے امریکی صدر سے ملاقات میں مسئلہ کشمیرکوپاک بھارت کاباہمی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا نہیں چاہیں گےکہ کوئی ملک اس میں مداخلت کرے ، جس پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسئلہ اگرباہمی ہوتاتوپہلےہی حل ہوجاناچاہیےتھا، میں مسئلہ کشمیرکیلئےموجود رہوں گا۔

تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہربیارٹز جی سیون اجلاس کےدوران امریکی صدرٹرمپ اوربھارتی وزیراعظم کی ملاقات ہوئی ، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے بتایا مودی سےکشمیرکےمعاملےپربات چیت ہوئی ہے، نریندرمودی نےکہا ہے وہ مسئلہ کشمیرپرپاکستان سےبات کریں گے۔

ملاقارت میں نریندرمودی کا کہنا تھا کہ پاکستان سےملکرغربت اوردیگرمسائل کےخلاف لڑائی لڑنی ہے، بھارت اورپاکستان کےدرمیان تمام معاملات باہمی نوعیت  کے ہیں۔

مسئلہ کشمیرپاکستان اوربھارت کےدرمیان ہے، نہیں چاہیں گےکہ کوئی ملک مسئلہ کشمیرمیں مداخلت کرے، مودی

- Advertisement -

امریکی صدر سے ملاقات میں مودی نے کہا پاکستان اوربھارت اپنے مسائل حل کرسکتے ہیں، مسئلہ کشمیرپاکستان اوربھارت کےدرمیان ہے، نہیں چاہیں گے کہ  کوئی ملک مسئلہ کشمیرمیں مداخلت کرے۔

ٹرمپ نےفوراً آئینہ دکھاتے ہوئے بھارتی وزیراعظم سے کہا مسئلہ اگرباہمی ہوتاتوپہلےہی حل ہوجاناچاہیےتھا، میں مسئلہ کشمیرکے لئےموجود رہوں گا۔

میں مسئلہ کشمیرکیلئےموجود رہوں گا ، ٹرمپ

امریکی صدر کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کےوزرائےاعظم سے اچھے تعلقات ہیں، مجھے یقین ہے پاکستان اوربھارت اپنے مسائل حل کرلیں گے۔

خیال رہے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعدٹرمپ کی مودی سے پہلی ملاقات ہے جبکہ صدرٹرمپ مسئلہ کشمیرپرمتعددبارثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں لیکن بھارت نےہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتےہوئےثالثی کی پیشکش کاجواب نہیں دیاتھا۔

یاد رہے چند روز قبل ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے فرانس میں ملاقات ہونی ہے اس میں مسئلہ کشمیر پر بات کروں گا ، کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور عشروں سے حل طلب مسئلہ ہے، حل کیلئے بات چیت ضروری ہے، مسئلہ کشمیر کے حل اور ثالثی کی بھرپور کوشش کروں گا۔

واضح رہے بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، جس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کشیدہ ہے ، وادی میں کرفیو نافز ہے ، کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں جبکہ انٹر نیٹ و موبائل سروس بھی بند ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں