تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

جی آئی ڈی سی کی مد میں معاف کیے گئے واجبات کا آرڈیننس واپس لے لیا گیا

اسلام آباد: حکومت نے گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کی مد میں معاف کیے گئے واجبات کا آرڈیننس واپس لے لیا، آرڈیننس کے تحت 210 ارب روپے کے واجبات معاف کردیے گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں معاف کیے گئے واجبات کا آرڈیننس واپس لے لیا گیا۔ آرڈیننس حالیہ تنازعے، شفافیت اور گڈ گورننس کو مد نظر رکھتے ہوئے واپس لیا گیا۔

وزیر اعظم آفس کی جانب سے مذکورہ معاملے پر اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ میں فوری درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ معاملے کے آئینی اور قانونی حل کو جلد ممکن بنایا جائے۔

مذکورہ آرڈیننس کے تحت 210 ارب روپے کے واجبات معاف کیے گئے تھے۔

گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے عمر ایوب اور ندیم بابر سے تفصیلات طلب کی تھیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ٹیکس معافی سے متعلق ابہام کو دور کیا جائے، عوام کو واضح اندازمیں بتایا جائے کہ ٹیکس کیوں معاف کیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کے حقائق بتانا ضروری ہیں، قومی خزانے کی حفاظت کی ذمہ داری ہے، کسی کو نوازا نہیں جائے گا۔

بعد ازاں وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کوئی نئی چیز نہیں، 2011 کی حکومت نے جی آئی ڈی سی لگایا تھا۔ جی آئی ڈی سی میں کسی کو کوئی رعایت نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی شعبے میں ناجائز رعایت نہیں دی جارہی۔

Comments

- Advertisement -