تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

ڈوریان کا غلط نقشہ کیوں دکھایا؟ ڈونلڈ ٹرمپ قانون کی گرفت میں آگئے

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے ڈورین طوفان سے متاثر ہونے والی ریاستوں کا غلط نقشہ دکھا دیا جس پر انہیں 90 دن تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

امریکی ٹی وی کے مطابق اوول آفس میں پریس کانفرنس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو نیشنل ہریکین سینٹر (این ایچ سی) کا نقشہ دکھا کر بتایا کہ امریکی ریاست الاباما بھی ڈورین طوفان سے متاثر ہوگا۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ امریکی صدر نے وہ نقشہ دکھایا جو این ایچ سی نے ابتدائی طور پر جاری کیا تھا اور اس نقشے میں پیش گوئی کی تھی کہ ڈورین طوفان ریاست الاباما سے ٹکراسکتا ہے بعدازاں طوفان کا رخ بدل گیا تھا،متعلقہ افسران کی جانب سے غلطی کی نشاندہی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کچھ نہیں معلوم۔

امریکی صدر نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ڈورین طوفان سے جنوبی کیرولینا، شمالی کیرولینا، فلوریڈا، جارجیا سمیت الاباما کی ریاستیں بھی متاثر ہوں گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متازع بیان کے بعد برمنگھم میں محکمہ موسمیات نے ٹوئٹ کے ذریعے امریکی صدر کے بیان کو مسترد کیا اور کہا کہ امریکی ریاست الاباماڈورین طوفان سے متاثر نہیں ہوگی۔

محکمہ موسمیات نے تصدیق کی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل غلطی کو دہراتے رہے۔

واضح رہے کہ امریکی قانون کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کو غلط طور پر پیش کرنا قابل سزا ہے،مذکورہ قانون کی رو سے امریکی صدر کو 90 دن تک کی قید ہوسکتی ہےبعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے صحیح نقشہ ٹوئٹ کیا۔

خیال رہے کہ شمالی امریکا اور کیریبئن میں ا?نے والے سمندری طوفان ڈورین سے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔

امریکی ریاست بہاماس کے حکام نے بتایا تھا کہ اب تک 5 افراد مارے جاچکے ہیں اور متعدد زخمی ہیں جبکہ کئی لوگوں کو امریکی کوسٹ گارڈ نے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا۔

Comments

- Advertisement -