تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

فضل الرحمان کے مطالبات ،حکومتی مذاکراتی ٹیم کی وزیراعظم سے ملاقات

اسلام آباد : آزادی مارچ کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات جاری ہے ، جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان سےحکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات ہوئی ، ملاقات بنی گالہ میں ہورہی ہے۔

ملاقات میں حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویزخٹک کی جانب سے وزیراعظم کو اپوزیشن سے رابطوں سے متعلق اور کمیٹی تجاویز سے بھی آگاہ کیا جارہا ہے۔

گذشتہ روز مولانا کے مارچ پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کرکے پرویزخٹک نے مولانا کے مطالبات سے آگاہ کیا، ،بریفنگ کے بعد وزیراعظم نے پارٹی کی کورکمیٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اتحادی جماعتوں سے بھی رابطے شروع کر دئیے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز پر بھی بات چیت کی گئی، جبکہ پرویزخٹک حکومتی کمیٹی کی تجاویز اور اتحادیوں کی مشاورت کی تفصیل کور کمیٹی میں پیش کریں گے۔

مزید پڑھیں : حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے پھر رابطے کا فیصلہ

دوسری جانب حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے تحت کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ سے رابطہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی ٹیم فضل الرحمان سےملاقات کاوقت مانگےگی۔

وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان نےکہاہم 2دن کاوقت دیتےہیں، مولانا نےمعاہدہ سےانحراف کیاتو عدالتی حکم کی روشنی میں کارروائی کی جائے گی، ہجوم کی بات مانی جائے تو لیڈر شپ پھر کہاں گئی، یہ آگےبڑھےتو حکومت کوئی بھی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرے گی۔

مزید پڑھیں :  آزادی مارچ: فضل الرحمان کی تنقید،حکومت کو2 دن کی مہلت

پرویز خٹک نے کہا تھا وزیراعظم تمام ترصورتحال کاخودجائزہ لےرہےہیں، جوفیصلہ حکومت ہوگاسب کےسامنے آجائے گا۔

یاد رہے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کو گھر سے گرفتار کرلے، ادارے 2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔

Comments

- Advertisement -