تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

وزیر خارجہ کی یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات، مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال

نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی، جس میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم بھی موجود تھے، ملاقات میں مشرق وسطیٰ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا، اس سلسلے میں انھیں دورہ ایران اور سعودی عرب سے متعلق تفصیلات بتائی گئیں، وزیر خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جب کہ انتونیو گوتریس نے قیام امن کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی۔

بعد ازاں، نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سلامتی کونسل میں پانچ ماہ کے دوران دوسری بار مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ہے، مقبوضہ کشمیر کے حالات پر تین اجلاس منعقد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں، سلامتی کونسل میں ساتھ دینے پر چین کے بھی شکر گزار ہیں۔

سلامتی کے دشمن بھارت کی سلامتی کونسل میں پھر سبکی

ان کا کہنا تھا کہ انتونیو گوتریس نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی، انھیں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔ عالمی برادری کشمیروں کو بھارتی جبر سے نجات دلانے کے لیے کردار ادا کرے۔

شاہ محمود نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کی کوشش نہیں کر رہے، خواہش ہے کہ خطے میں امن قائم ہو۔ خطے میں کافی کشیدگی تھی، جس میں کمی کے لیے پاکستان جو کردار ادا کر سکتا ہے کر رہا ہے، سعودی عرب اور ایران کے دورے اچھے رہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ سلامتی کونسل کے صدر کو عمران خان کے احساس پروگرام سے بھی آگاہ کریں گے۔ کشمیر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تشویش ناک ہیں، 80 لاکھ کشمیری 5 اگست سے لامتناہی کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی بلیک آؤٹ سے حقائق چھپائے جا رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -