تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

سعودی ڈاکٹر نے انسانی ہمدردی کی مثال قائم کردی

ریاض: سعودی عرب میں ایک ڈاکٹر نے انسانیت کی مثال قائم کرتے ہوئے طویل سفر اختیار کر کے اپنے مریض کو دوا اس کے گھر پر پہنچائی، مریض ان کے حسن سلوک سے نہایت احسان مند ہوگیا۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ کے کنگ فہد اسپتال میں کام کرنے والے ایک سعودی ڈاکٹر نے مثال قائم کرتے ہوئے اپنے مریض کو دوا دینے کے لیے 240 کلو میٹر کا سفر کیا۔

مذکورہ نوجوان جدہ سے 240 کلو میٹر دور اللیث کمشنری کے دیہی علاقے غمیقہ میں ایک حادثے کا شکار ہو کر معذور ہوگیا تھا۔

علاج معالجے کے لیے اسے متعدد مرتبہ کنگ فہد اسپتال میں کئی کئی دن تک زیر علاج بھی رہنا پڑا، اس دوران اس کے اپنے معالج کے ساتھ دوستی ہوگئی تھی۔

چند دن پہلے نوجوان نے اپنے معالج سے فون پر رابطہ کر کے بتایا کہ اس کی ادویات ختم ہونے والی ہیں اور وہ کرفیو کی وجہ سے اسپتال آ کر دوا نہیں لے سکتا، اگر آن لائن سسٹم کے تحت یا کوریئر کمپنیوں کے ذریعے اسے دوا ارسال کردی جائے تو بہت اچھا ہوجائے گا۔

ڈاکٹر نے آن لائن سسٹم کے ذریعہ دوا لکھنے کی کوشش کی مگر معلوم ہوا کہ نوجوان کا آن لائن سسٹم ابشر میں اکاؤنٹ نہیں ہے، ڈاکٹر نے دوسرا طریقہ اختیار کرتے ہوئے کوریئر کمپنیوں سے رجوع کیا تو معلوم ہوا کہ دوا پہنچانے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔

اب ڈاکٹر کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ خود 240 کلو میٹر کا سفر کر کے خود غمیقہ جائے اور وہاں پہنچ کر دوا مریض کو فراہم کر دے چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا۔

مریض کا کہنا ہے کہ ایک دن اچانک مجھے میرے ڈاکٹر کا فون آگیا اور انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں غمیقہ میں ہوں، مجھے اپنے گھر کا لوکیشن بھیج دیں۔

نوجوان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے محض دوا پہنچانے کے لیے اتنا بڑا سفر کر کے خود کو تکلیف میں ڈالا حالانکہ یہ ان کے فرائض میں نہیں تھا، میرے پاس ڈاکٹر کے شکریہ کے لیے الفاظ نہیں، میں کس طرح ان کے احسان کا بدلہ چکاؤں گا۔

اس نے کہا کہ یہ ڈاکٹر کی انسانیت نوازی ہے کہ انہوں نے محض ایک مریض کے لیے اتنی زحمت اٹھائی۔

Comments

- Advertisement -