اشتہار

پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی کا مراد سعید پر حملہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مواصلات نے عزیر بلوچ کا اقبالی بیان پڑھ کر سنایا تو پیپلزپارٹی کی خاتون رکن اسمبلی نے مراد سعید کو ایئرفون مارنے کی کوشش کی جو ناکام ہوگئی۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر مراد سعید نے موقع ملنے پر ایوان میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کا اقبالی بیان پڑھ کر سنایا۔

مراد سعید کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ نے اقبالی بیان میں فریال تالپور سمیت پی پی کے دیگر قائدین کا نام لیا، اُس نے خود بتایا کہ وہ مخالفین کو اغوا کرنے کے لیے پولیس موبائل استعمال کرتا تھا۔

- Advertisement -

‘عزیر بلوچ نے بیان دیا کہ مغوی کو قتل کرنے کے بعد اُس کے سر سے فٹبال کھیلی جاتی تھی اور اُس کی ویڈیو بنائی جاتی تھی، بھتےکی رقم آصف زرداری اور فریال تالپورکو جاتی تھی، جیل میں عزیر بلوچ پیپلزپارٹی کے قیدی کارکنوں کا لیڈر تھا‘۔

مراد سعید کی تقریر کے دوران پیپلزپارٹی کے اراکین نے ہنگامہ آرائی کی اور ایک خاتون رکن اسمبلی نے اپنی نشست سے بیٹھ کر ایئرفون مراد سعید کی طرف پھینک کر مارنے کی کوشش کی۔

بعد ازاں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے مراد سعید کی پیش کردہ رپورٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک رپورٹ کو بنیاد بنا کر حساس اداروں پر حملے کیے جارہے ہیں، مراد سعید ایسے حملوں سے باز رہیں اور قوم کو گمراہ نہ کریں۔

قادر پٹیل کا کہنا تھا کہ  سیاسی اختلافات کی آڑ میں حساس اداروں پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔ پی پی رکن اسمبلی نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ مرادسعیدکےخلاف پارلیمانی ضابطے کے تحت کارروائی کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں