تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

مشہور فلسفی برٹرینڈ رسل کی فکر سے جگمگاتے 8 اصول

معروف فلسفی، ادیب اور مدرّس برٹرینڈ رسل دنیا بھر میں‌ علم و فنون اور درس و تدریس کے شعبے میں اپنے علمی و تحقیقی کاموں کے لیے منفرد پہچان رکھتے ہیں‌ اور اپنی غیرروایتی طرزِ‌ فکر کے لیے مشہور ہیں۔ تعلیم ان کا اوّلین شوق اور تدریس جنون تھا۔

برٹرینڈ رسل 18 مئی 1876ء کو ویلز(انگلستان) میں پیدا ہوئے۔ جدید دنیا نے تعلیم کے شعبے میں‌ ان کی بیش بہا خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں‌ ایک ذہین، قابل اور باصلاحیت انسان قرار دیا‌۔ 1970 میں‌ برٹرینڈ رسل اس دنیا سے رخصت ہوگئے تھے‌۔

برٹرینڈ رسل کا نظریہ تعلیم طالبِ علموں میں اختراعی اور ایجادی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے پر زور دیتا ہے‌ نسلِ نو کی تعلیم و تربیت اور ان کی ذہنی صلاحیتوں‌ کو اجالنے کے ضمن میں برٹرینڈ رسل کے یہ آٹھ اقوال بہت مشہور ہیں جو طلبا ہی نہیں اساتذہ کی بھی راہ نمائی کرتے ہیں۔

کسی چیز کے حوالے سے حتمی اور یقینی رویّہ مت اپنائیے۔

کسی تجرباتی مرحلے پر ہرگز نہ کہیے کہ کوئی بہت اہم انکشاف ہوا ہے، کیوں‌ کہ اس کا ثبوت تجرباتی حقائق کی روشنی میں ازخود سامنے آجائے گا۔

کام یابی کا یقین ہوجانے کے بعد بھی غور و فکر ترک نہ کیجیے اور اپنے تخیّل کی حوصلہ شکنی سے بچیے۔

علمی اختلاف کی صورت میں‌ زور زبردستی کے بجائے دلیل سے کام لیجیے، کیوں کہ اصرار اور زور زبردستی سے کسی مباحثے میں جیت، غیر حقیقی اور فریب کے سوا کچھ نہیں‌ ہوتی۔

رائے کو طاقت سے کچلنے کی کوشش نہ کریں ورنہ آپ کی رائے اور اظہار کو دبا دیا جائے گا۔ اگر آپ اپنی رائے کا احترام کروانا چاہتے ہیں تو دوسروں کی آرا کو عزت و احترام دیں، تبھی آپ کی بات سنی جائے گی۔

اپنی رائے کے منفرد اور خارج از بحث ہونے سے مت گھبرائیں‌، کیوں کہ آج جس فک اور رائے کو قبول کر لیا گیا ہے، کبھی اسے بھی خارج از امکان تصوّر کیا گیا تھا۔

اپنی ذہانت کا ادراک کرنے کے جتن کیے بغیر لطف اندوز ہونا سیکھیے، کیوں کہ جب ذہانت کو عقل کے پیمانوں کی مدد سے جانچنے کی کوشش کی جاتی ہے تو یہ مدھم پڑجاتی ہے۔

محتاط انداز سے ہمیشہ صداقت کا ساتھ دیجیے۔ اس لیے کہ اگر سچ پریشان کُن بھی ہو تو یہ اس سے کم ہوگا، جسے آپ منکشف کرنا چاہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -