اشتہار

اپنے خواب کا تعاقب کرتے جیک لیمن کی کہانی

اشتہار

حیرت انگیز

جیک لیمن 8 سال کا تھا جب اس کے دل میں فلم میں کام کرنے کی امنگ پیدا ہوئی اور شہرت حاصل کرنے کی خواہش نے جنم لیا۔ وہ ہیرو بننے کا خواب دیکھنے لگا تھا۔

اس کا تعلق امریکا سے تھا، جہاں اس نے 8 فروری 1925ء کو آنکھ کھولی۔ اسکول گیا تو وہاں‌ نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ٹیبلو اور اسٹیج ڈراموں میں حصّہ لینا شروع کر دیا۔ اس طرح اسے اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملا اور اس کا اعتماد بھی بڑھا۔ جب اس نے ہاورڈ کالج میں‌ قدم رکھا، تو وہاں ڈرامیٹک کلب کا وائس پریذیڈنٹ بنا دیا گیا۔ بعد کے برسوں میں اسے ہالی وڈ فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے کا موقع ملا اور اس کے بچپن کا خواب پورا ہوا۔ آج اسے ہلکی پھلکی مزاحیہ فلموں کے شان دار ہیرو کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔

جیک لیمن کی فلمیں کلاسیک میں شمار کی جاتی ہیں۔ اس مشہور اور باکمال اداکار کی فلمیں سوشل کامیڈی پر مبنی ہوتی تھیں۔ اس نے برطانیہ اور امریکا میں شائقین کو نہ صرف اپنی پرفارمنس سے محظوظ اور متاثر کیا بلکہ ہالی وڈ کو بھی متعدد باکمال فن کار دیے۔ اسے مزاحیہ فن کاروں کی فہرست میں‌ نمایاں مقام حاصل ہے جن کی پرفارمنس سے بعد میں‌ آنے والوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔

- Advertisement -

لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سمیت جیک لیمن نے ہالی وڈ کے کئی اعزازات اپنے نام کیے۔ 1959ء میں Some Like It Hot منظرِ عام پر آئی اور باکس آفس پر دُھوم مچا دی، یہ جیک لیمن کے کیریئر کی کام یاب ترین کامیڈی فلم تھی۔

جیک کی ایک اور ایوارڈ یافتہ فلم ’’دی اپارٹمنٹ‘‘ 1960ء میں ریلیز ہوئی جو امریکی کامیڈی فلم تھی۔ اس فلم میں جیک سولو ہیرو کی حیثیت سے پردے پر نظر آیا اور اس میں ہیروئن کا کردار فلم اسٹار شرلے میکلین نے نبھایا تھا جو نہایت خوب صورت اور باصلاحیت فن کار تھی۔

جیک کی اس فلم نے دس اکیڈمی ایوارڈز کے لیے نام زدگی حاصل کی اور اس میں سے پانچ ایوارڈ لے اڑی۔ اس کے علاوہ جیک لیمن کی چند مشہور فلموں میں مسٹر رابرٹ، دی اپارٹمنٹ، اوڈ کپل شامل ہیں۔ اس فن کار کی ڈائیلاگ ڈلیوری بہت زبردست تھی اور اس حوالے سے جیک کو بہت سراہا جاتا تھا۔

کامیڈی فلموں اس ہیرو کی آخری فلم 1991ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ وہ 29 جون 2001ء کو دنیا سے رخصت ہوگیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں