تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ایلون مسک نے اپنا واحد گھر بھی بیچ دیا، لیکن کیوں؟

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک اپنا گھر جس میں خود رہائش پذیر ہیں اسے فروخت کرنا چاہتے ہیں، جس کی وجہ سن کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

ایلون مسک دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں مگر حیران کن طور پر ان کی ملکیت میں صرف ایک گھر ہے اور اسے بھی وہ فروخت کرنے والے ہیں۔

گزشتہ دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایلون مسک نے اعلان کیا کہ وہ اپنے زیرملکیت آخری گھر کو بھی فروخت کررہے ہیں مگر ایسا کیا ہوا جو دنیا کے امیر ترین شخص نے اپنے تمام گھر فروخت کردیئے ہیں؟

اس سے قبل جون کے آغاز میں ایلون مسک نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا تھا کہ اب ان کے پاس صرف ایک گھر سان فرانسسکو میں ہے جس کو ایونٹس کے لیے کرائے پر دیا جاتا ہے تو اس کی وجہ پیسوں کی ضرورت نہیں بلکہ ان کا مریخ میں بسنے کا عزم ہے۔

49سالہ ایلون مسک نے 2020 میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے تمام گھر اور بیشتر اثاثوں کو فروخت کردیں گے تاکہ مریخ میں انسانی کالونی کے لیے سرمایہ کاری کرسکیں، ایلون مسک 2050 تک 10 لاکھ انسانوں کو مریخ پر بھیجنے کے خواہشمند ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایلون مسک نے 2014 سے 2018 کے دوران 45 کروڑ ڈالرز ٹیکس ادا کیا حالانکہ اس عرصے میں ان کی دولت میں 14 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا۔

اس رپورٹ پر اپنے ردعمل میں ایلون مسک نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وہ کیلیفورنیا میں انکم ٹیکس ادا کررہے ہیں حالانکہ وہ خود ٹیکساس منتقل ہوچکے ہیں جہاں وہ کرائے کے گھر میں مقیم ہیں۔

ایلون مسک نے دسمبر 2020 میں ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ مریخ میں ایک شہر بسانے کے لیے بہت زیادہ وسائل کی ضرورت ہوگی، میں بھی اس میں جس حد تک ممکن ہو حصہ ڈالنا چاہتا ہوں، کیونکہ اس کے لیے بہت زیادہ دولت کی ضرورت ہے۔

Comments

- Advertisement -